بھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں افراد نسبتاً اونچائی پر واقع مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں، جس کی وجہ اس جانب بڑھتا سائیکلون پھیلین نامی بڑا طوفان ہے۔
بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے 100,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سائیکلون پھیلین اس وقت خلیج بنگال پر موجود ہے اور ہفتہ کو ساحلی پٹی سے ٹکرائے گا۔
حکام نے متبنہ کیا ہے کہ یہ طوفان بھارت کی پسماندہ ریاستوں اڑیسہ اور آندھرا پردیش میں وسیع پیمانے پر نقصانات مثلاً عمارتوں اور فصلوں کی تباہی اور بجلی، پانی اور ریل کے نظام میں خلل کا سبب بن سکتا ہے۔
ماہرین موسمیات نے اس طوفان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کے وقت 220 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے ہوائیں چلنے اور سمندر میں دو میٹر تک بلند لہروں کی پیش گوئی کی ہے۔
اُن کے بقول اگر گرد باد مزید طاقتور ہو گیا تو ان اعداد و شمار میں اضافہ ممکن ہے۔
سن 1999ء میں بھی اوڑیسہ کی ریاست تباہ کن سمندری طوفان کی زد میں آ چکی ہے جس سے کم از کم 10,000 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے 100,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سائیکلون پھیلین اس وقت خلیج بنگال پر موجود ہے اور ہفتہ کو ساحلی پٹی سے ٹکرائے گا۔
حکام نے متبنہ کیا ہے کہ یہ طوفان بھارت کی پسماندہ ریاستوں اڑیسہ اور آندھرا پردیش میں وسیع پیمانے پر نقصانات مثلاً عمارتوں اور فصلوں کی تباہی اور بجلی، پانی اور ریل کے نظام میں خلل کا سبب بن سکتا ہے۔
ماہرین موسمیات نے اس طوفان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کے وقت 220 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے ہوائیں چلنے اور سمندر میں دو میٹر تک بلند لہروں کی پیش گوئی کی ہے۔
اُن کے بقول اگر گرد باد مزید طاقتور ہو گیا تو ان اعداد و شمار میں اضافہ ممکن ہے۔
سن 1999ء میں بھی اوڑیسہ کی ریاست تباہ کن سمندری طوفان کی زد میں آ چکی ہے جس سے کم از کم 10,000 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔