اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شہباز گل کو بغاوت کے مقدمے میں دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کو بدھ کی صبح اسلام آباد کچہری میں پیش کیا۔ اس موقع پر پولیس نے ڈیوٹی مجسٹریٹ عمر شبیر سے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے پولیس کی درخواست کی مخالفت کی اور مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل پر عائد کردہ الزامات بے بنیاد ہیں۔
عدالت نے پولیس کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جسے بعد میں سناتے ہوئے شہباز گل کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ عدالت نے پولیس کو شہباز گل کو جمعے کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ شہاز گل کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہے جس میں قومی سلامتی سے متعلق اداروں کے خلاف بیان بازی، بغاوت، غداری اور سنگین نوعیت کی دیگر 10 دفعات شامل ہیں۔
شہباز گل نے پیر کو مقامی ٹی وی چینل 'اے آر وائی نیوز 'کے ایک پروگرام میں فوج سے متعلق تبصرے کیے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے فوجی افسران کو بغاوت پر اکسایا تھا۔
بدھ کو عدالت میں پیشی کے وقت میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ ان کے بیان میں ایسا کچھ نہیں جس پر انہیں کسی قسم کی شرمندگی ہو۔
ان کے بقول، " میرا بیان ایک محب وطن کا بیان اوراپنی فوج سے پیار کرنے والا بیان ہے، میں نےکسی کو اکسانے کی کوشش نہیں کی۔"
شہباز گل نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان بیوروکریسی کے ان افسران کے لیے تھا جو غلط باتیں کر رہے ہیں۔