رسائی کے لنکس

'اے سی اتارنے کا حکم نواز شریف پر حملہ اور سیاسی انتقام ہے'


شہباز شریف نے اس ممکنہ اقدام کو میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ (فائل فوٹو)
شہباز شریف نے اس ممکنہ اقدام کو میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ (فائل فوٹو)

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پنجاب حکومت کو ایک خط لکھا ہے، جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے جیل میں ایئرکنڈیشنر واپس نہ لینے کی درخواست کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ میں ایک تقریب کے دوران اپوزیشن جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ وطن واپس جا کر نواز شریف کو جیل میں میسر اے سی اور ٹی وی کی سہولیات بھی واپس لے لیں گے۔

اپنے خط میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف سے جیل میں 'اے سی' کی سہولت واپس لینا میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی خلاف ورزی ہو گی۔

سوشل میڈیا پر اِن دِنوں ایک خط گردش کر رہا ہے۔ مبینہ خط محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے محکمہ جیل خانہ جات کو لکھا گیا ہے۔ جس میں وزیراعظم عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جیل میں قید مجرموں اور منی لانڈرنگ میں ملوث مجرمان کے ساتھ جیل کے وضع کردہ قوانین کے مطابق پالیسی بنائی جائے۔

شہباز شریف نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ "پنجاب حکومت نے جیل حکام کو خط لکھ کر نواز شریف کے کمرے سے اے سی اتارنے کی ہدایت کی ہے۔ جس کا حکم وزیر اعظم عمران خان نے دیا ہے، یہ اقدام پنجاب حکومت کی جانب سے نواز شریف کی صحت کے لیے تشکیل دیے گئے میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی خلاف ورزی ہے۔"

شہباز شریف کے پنجاب حکومت کو لکھے گئے خط کا عکس۔
شہباز شریف کے پنجاب حکومت کو لکھے گئے خط کا عکس۔

خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف دل اور گردوں کی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں مناسب درجہ حرارت والے کمرے میں رکھا جانا ضروری ہے۔ بصورت دیگر ان کے گردے فیل ہونے کا خدشہ ہے۔ لہذٰا میڈیکل بورڈ کی سفارشات کو نظر انداز کرنا مریض کی صحت کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اے سی اتارنے کا حکم سیاسی انتقام اور ان کے بھائی کی جان پر حملہ ہے، تین مرتبہ ملک کے وزیر اعظم رہنے والے کو قانون کے مطابق حاصل سہولیات سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔

شہباز شریف نے خط کی کاپیاں چیف جسٹس پاکستان، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو بھی ارسال کی ہیں۔

نواز شریف رواں سال متعدد بار علاج کے لیے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج رہ چکے ہیں۔
نواز شریف رواں سال متعدد بار علاج کے لیے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج رہ چکے ہیں۔

حکومت پنجاب کا موقف

ترجمان وزیراعلی پنجاب شہباز گِل کا نے شہباز شریف کی جانب سے لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے کمرے سے اے سی اتارنے کے لیے پنجاب حکومت نے آئی جی جیل خانہ جات کو کوئی خط نہیں لکھا۔

شہباز گل کا کہنا ہے کہ شہباز شریف من گھڑت خبروں کو بنیاد بنا کر عوام کو گمراہ نہ کریں۔

ترجمان پنجاب حکومت نے واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے نواز شریف کو جیل میں میسر سہولیات کے حوالے سے پنجاب حکومت کو کوئی ہدایت نہیں دی۔ ان کے بقول پنجاب حکومت قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے، سزا یافتہ قیدیوں کو قانون کے مطابق حاصل مراعات میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

کوٹ لکھپت جیل کے ایک اہل کار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ نواز شریف کے کمرے میں ایئر کنڈیشنر بدستور لگا ہوا ہے۔ جیل اہل کار کے مطابق پنجاب حکومت اور محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے کمرے سے اے سی اُتارنے کے جیل انتظامیہ کو تاحال کوئی احکامات نہیں ملے۔

نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دل اور گردے کے مرض میں مبتلا مریض کو گرمیوں اور برسات کے موسم میں گھبراہٹ کے باعث طبیعت بگڑنے کا خطرہ رہتا ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اِن دِنوں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔ گزشتہ سال احتساب عدالت نے انہیں العزیہ اسٹیل مل کیس میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔

XS
SM
MD
LG