اتوار کے روز اسین کے دارالحکومت میڈرڈ کی سڑکوں اور شاہراہوں پر اس وقت دلچسپ منظر دیکھنے میں آیا جب وہاں کاروں اور موٹر گاڑیوں کی جگہ بھیڑوں کے ریورڑوں نے لے لی اور جہاں تک نظر اٹھتی تھی بھیڑیں ہی بھیڑیں دکھائی دیتی تھیں۔ شہریوں نے سڑکوں کے کنارے کھڑے ہو کر بھیڑوں کو حیرت سے دیکھا اور کئی ایک نے تو ہاتھ ہلا کر ان کا خیر مقدم بھی کیا۔
تاہم دارالحکومت کی سڑکوں پر بھیڑوں کی چہل قدمی کا منظر نیا نہیں ہے۔ 1994 سے ہر سال ایک روز کے لیے میڈرڈ کی سڑکوں پر بھیڑیں راج کرتی ہیں اور گاڑیاں اپنے گیراجوں میں بند رہتی ہیں۔
میڈرڈ سال میں ایک بار بھیڑوں کے ریورڑوں کی میزبانی کرتا ہے۔ اس تہوار کا آغاز 25 برس پہلے تب ہوا تھا جب حکام نے یہ فیصلہ کیا کہ گلہ بانوں کو سال میں ایک بار اپنے اس قدیم راستے سے گزرنے کی اجازت دے دی جائے جس پر سردیاں شروع ہونے سے پہلے وہ اپنی بھیڑوں کے ساتھ اسپین کے شمالی علاقوں سے جنوب کی اپنی پناہ گاہوں کی طرف سفر کرتے تھے۔
موسم کی تبدیلی کے ساتھ گلہ بانوں کا یہ سفر صدیوں سے جاری تھا اور یہ راستہ اس مقام سے ہو کر گزرتا ہے جہاں اب میڈرڈ کا شہر قائم ہے۔ صدیوں کے سفر میں گلہ بانوں کی نقل مکانی کے قدیم راستوں پر شہر قائم ہونے کے بعد گلہ بانوں نے اپنے راستے تبدیل کر لیے۔
گلہ بان میڈرڈ سے گزرنے کے لیے علامتی طور پر 1418 میں سٹی کونسل کے ساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت ایک معمولی فیس ادا کرتے ہیں جو 50 مارویڈس کا ایک سکہ ہوتا ہے۔ یہ فیس میڈرڈ کی اہم شاہرہ سے 1000 بھیڑیوں کو گزارنے کے لیے ادا کی جاتی ہے۔
ایک گلے میں عموماً 2000 بھیڑیں اور 100 بکریاں شامل ہوتی ہیں۔