رسائی کے لنکس

شکارپور دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 58 ہوگئی


ڈپٹی کمشنر، ہادی بخش زرداری اور سول اسپتال شکارپور کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ شوکت علی میمن نے50 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، فرانسیسی خبر رساں ادارے نے صوبائی وزیر صحت، جام مہتاب ڈاہر کے حوالے سے ہلاکتوں کی تعداد 50 سے زائد بتائی ہے

شکارپور کے علاقے، ’لَکھی دَر‘ میں واقع امام بارگاہ ’کربلا معلیٰ‘ میں جمعہ کی نماز کے دوران دھماکے سے مرنے والے افراد کی تعداد 58 سے زائد ہوگئی ہے۔

واقعہ پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما الطاف حسین نے صوبے بھر میں سوگ کا اعلان کیا ہے، جبکہ شیعہ تنظیم، ’مجلس وحدت المسلمین‘ نے سانحے کے خلاف ہفتے کو ’یوم سوگ‘ اور ’ہڑتال‘ کا اعلان کیا ہے۔

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے سوگ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے، اپنے اپنے کارکنوں سے بازوٴں پر سیاہ پٹیاں باندھنے کی ہدایات دی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر، ہادی بخش زرداری اور سول اسپتال شکار پور کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، شوکت علی میمن نے58 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، فرانسیسی خبر رساں ادارے، اے ایف پی نے صوبائی وزیر صحت جام مہتاب ڈاہر کے حوالے سے ہلاکتوں کی تعداد 58 سے زائد بتائی ہے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق، دھماکے میں5 سے 7 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

سانحہ کے خلاف ’مجلس وحدت المسلمین‘ نے کراچی کے مختلف علاقوں میں دھرنا دیا ہوا ہے۔ سب سے بڑا دھرنا نمائش چورنگی پر جاری ہے جس میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔

احتجاجی دھرنے کے باعث نمائش جانے والی تمام مین اور بغلی سڑکیں بند ہیں جس سے ٹریفک بری طرح سے جام ہوگیا۔

نمائش چورنگی کے علاوہ شہر کے دوسرے علاقوں سے بھی دھرنے دیئے جانے کی اطلاعات ہیں۔

XS
SM
MD
LG