پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ کاش بھارتی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی اُن کے دور میں کرکٹ کھیلے ہوتے تو دنیائے کرکٹ کو زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملتا۔
بھارت کے سابق کرکٹر سنجے منجریکر کو دیے گئے انٹرویو میں شعیب اختر نے کہا ہے کہ اگر ویرات کوہلی اُن کا سامنا کرتے تو وہ اُنہیں نفسیاتی طور پر دباؤ میں لانے کی کوشش کرتے۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ اُن کی تیز رفتار بالنگ کے باعث ویرات کوہلی کو اُن کے خلاف پل اور کٹ شاٹس کھیلنے میں مشکل ہوتی۔
شعیب اختر نے کہا کہ وہ کریز سے ہٹ کر ویرات کوہلی کو آگے بالنگ کرتے تاکہ وہ صرف ڈرائیو کر سکیں۔ شعیب کے بقول اُن کی کوشش ہوتی کہ وہ ویرات کی توجہ کھیل پر مرکوز نہ ہونے دیتے، وہ دوران بالنگ اُن سے مکالمہ کرتے اور اُنہیں غلط شاٹ کھیلنے پر اکساتے۔
سابق پاکستانی اسپیڈ اسٹار کا کہنا تھا کہ ویرات کوہلی کی یہ خصوصیت ہے کہ اگر آپ اسے کھیل کے دوران چیلنج کریں تو وہ مزید احتیاط سے کھیلتے ہیں۔
البتہ شعیب اختر نے کہا کہ ویرات کوہلی اس وقت بھی اتنے ہی رنز بناتے جتنے اُنہوں نے اب بنا لیے ہیں۔ لیکن وسیم اکرم، وقار یونس اور شین وارن کے خلاف اگر ویرات کوہلی کھیلتے تو ویرات کوہلی کو بھی پتا چلتا کہ وہ کتنے اچھے بالرز کا سامنا کر رہے ہیں۔
ویرات کوہلی کو دنیائے کرکٹ کے صف اول کے بلے بازوں کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے۔ بھارتی بیٹسمین 86 ٹیسٹ میچز میں 27 سینچریوں کی مدد سے 7240 رنز بنا چکے ہیں۔
ویرات 248 ایک روزہ میچز میں 43 سینچریوں کی مدد سے 11867 رنز اسکور کر چکے ہیں۔
سابق پاکستانی بالر نے مزید کہا کہ اگر وہ فٹ رہتے تو پاکستان کے لیے مزید 100 ون ڈے کھیل سکتے تھے۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ اگر اُنہیں پاکستان کرکٹ بورڈ موقع دیتا تو وہ پاکستان کو ایسے بالرز دیتے جو شیر کی طرح بھاگتے اور چیتے کی طرح سوچتے۔