واشنگٹن —
سیئرا لیون نے اُس ضلعے میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے، جہاں ’اِبولہ وائرس‘ کا عارضہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔
بدھ کی شام گئے حکومت نے کیلاہون کے مشرقی ضلعے میں اسکول، سنیما ہال، نائٹ کلب اور تجارتی نمائشیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ضلعے کی حدود میں داخل ہونے والی موٹر گاڑیوں اور سواریوں کی چوکیوں پر تلاشی لی جائے گی۔
حکومت نے کہا ہے کہ اِبولہ کے باعث سیئرالیون میں اب تک 16 جانیں ضائع ہوئی ہیں۔
اِس سے قبل، صحت کے عالمی ادارے نے اطلاع دی ہے کہ کیلاہون میں سات ہلاکتوں اور مرض میں مبتلہ 30 کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔
ہمسایہ ملک گِنی میں اِبولہ کو پھیلنے سے روک دیا گیا ہے، جب کہ لائبیریا میں اس کا پھیلاؤ رُک چکا ہے، جس سے قبل صحت کے حکام نے مریضوں کو آبادی سے الگ تھلگ کر دیا تھا، اور عوام کو متنبہ کیا کہ اِبولہ کے مریضوں سے رابطہ نہ رکھیں، جِن میں فوت ہونے والے لوگ بھی شامل ہیں۔
عالمی ادارہٴصحت نے کہا ہے کہ سیئرا لیون میں کمیونٹی کی طرف سے سامنے والی مزاحمت کی بنا پر اُن افراد کی شناخت اور رابطے کے حوالے سے رکاوٹ درپیش آرہی ہے، جنھیں ابولہ وائرس لاحق ہو سکتا ہے۔
ابولہ کے مرض میں بخار، الٹیاں، اسہال اور متعدد کیسز میں اندرونی اور بیرونی خون رسنے کی علامات نمایاں ہوتی ہیں۔ بیماری کا کوئی وکسین یا علاج موجود نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اِبولہ کے باعث گِنی میں 226 افراد اور لائبیریا میں 11 افراد فوت ہو چکے ہیں۔
بدھ کی شام گئے حکومت نے کیلاہون کے مشرقی ضلعے میں اسکول، سنیما ہال، نائٹ کلب اور تجارتی نمائشیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ضلعے کی حدود میں داخل ہونے والی موٹر گاڑیوں اور سواریوں کی چوکیوں پر تلاشی لی جائے گی۔
حکومت نے کہا ہے کہ اِبولہ کے باعث سیئرالیون میں اب تک 16 جانیں ضائع ہوئی ہیں۔
اِس سے قبل، صحت کے عالمی ادارے نے اطلاع دی ہے کہ کیلاہون میں سات ہلاکتوں اور مرض میں مبتلہ 30 کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔
ہمسایہ ملک گِنی میں اِبولہ کو پھیلنے سے روک دیا گیا ہے، جب کہ لائبیریا میں اس کا پھیلاؤ رُک چکا ہے، جس سے قبل صحت کے حکام نے مریضوں کو آبادی سے الگ تھلگ کر دیا تھا، اور عوام کو متنبہ کیا کہ اِبولہ کے مریضوں سے رابطہ نہ رکھیں، جِن میں فوت ہونے والے لوگ بھی شامل ہیں۔
عالمی ادارہٴصحت نے کہا ہے کہ سیئرا لیون میں کمیونٹی کی طرف سے سامنے والی مزاحمت کی بنا پر اُن افراد کی شناخت اور رابطے کے حوالے سے رکاوٹ درپیش آرہی ہے، جنھیں ابولہ وائرس لاحق ہو سکتا ہے۔
ابولہ کے مرض میں بخار، الٹیاں، اسہال اور متعدد کیسز میں اندرونی اور بیرونی خون رسنے کی علامات نمایاں ہوتی ہیں۔ بیماری کا کوئی وکسین یا علاج موجود نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اِبولہ کے باعث گِنی میں 226 افراد اور لائبیریا میں 11 افراد فوت ہو چکے ہیں۔