سنگاپور کو عام طور پر اس کی تیز ترین ترقی کے ساتھ دنیا میں اپنے دوستانہ تعلقات کی وجہ سے پہنچانا جاتا ہے۔ اسے ’سب کا دوست‘ ملک بھی کہا جاتا ہے لیکن آج کل ایک میوزک کنسرٹ کی وجہ سے سنگاپور کو اپنے خطے کے ممالک کی ناراضی کا سامنا ہے۔
اس معاملے کا آغاز اس وقت ہوا جب گزشتہ ماہ سنگاپور کی وزارتِ ثقافت نے معروف امریکی پاپ سنگر ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹس کی میزبانی پر غور شروع کیا۔
سنگاپور کے حکام دنیا میں ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ کی کامیابی پر نظر رکھے ہوئے تھے اور ان کا اندازہ تھا کہ جنوب مشرقی ایشیا میں گلوکارہ کی مقبولیت کی وجہ سے اگر ان کے کنسرٹ منعقد کرائے جاتے ہیں تو یہ معاشی سرگرمی کے اعتبار سے ایک فائدے کا سودا ہوگا۔
جنوب مشرقی ایشیا میں انڈونیشیا، ملائیشیا، برونائی، ویت نام، تھائی لینڈ، فلپائن جیسے ممالک شامل ہیں جہاں ٹیلر سوئفٹ بہت مقبول ہیں اس لیے ان کا خطے میں آنا ان کے مداحوں کے لیے ایک بڑا موقع تھا۔
تاہم سنگاپور نے اپنی سیاحتی صںعت کو فروغ دینے کے لیے ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ منعقد کرانے کے لیے کئی گرانٹ اور سبسڈیز بھی فراہم کیں۔
ان مراعات کی وجہ سے جنوب مشرقی ایشا میں ٹیلر سوئفٹ کے سبھی کنسرٹ صرف سنگاپور میں رکھے گئے جس کی وجہ سے خطے کے دیگر ممالک نے ناراضی کا اظہار کیا۔
تھائی لینڈ کے وزیرِ اعظم نے گزشتہ ماہ یہ دعویٰ کیا تھا کہ کنسرٹ کرانے والی ایجنسی اے ای جی نے انہیں بتایا ہے کہ سنگاپور کی حکومت نے ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹس کے لیے فی پروگرام 20 سے 30 لاکھ ڈالر کی مراعات دی ہیں۔
یہ مراعات اس معاہدے کا حصہ تھیں جس میں ٹیلر سوئفٹ کو صرف سنگاپور میں پرفارم کرنے کا پابند کیا گیا تھا۔
سنگاپور کی حکومت نے یہ تسلیم کیا تھا کہ سنگاپور میں پرفارم کرنے کے لیے حکومت نے ٹیلر سوئفٹ کو ’گرانٹ‘ فراہم کی ہے لیکن اس میں دیگر شرائط و ضوابط کا تذکرہ نہیں کیا تھا۔
ٹیلر سوئفٹ کے ساتھ طے پانے والی اس ڈیل کے بعد سنگاپور کے پڑوسی ممالک نے یہ شکایت کی تھی کہ اس معاہدے کے ذریعے انہیں اپنے ممالک میں سیاحت کو بڑھاوا دینے کے ایک موقعے سے محروم کیا گیا ہے۔
گزشتہ ماہ ایک فلپائنی قانون ساز نے سنگاپور کے ٹیلر سوئفٹ سے معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'اچھے پڑوسی ایسا نہیں کرتے۔'
'ہم نے اچھی پیش کش کی'
ٹیلر سوئفٹ کی ٹیم نے تاحال سنگاپور کی حکوت کی جانب سے فراہم کی گئی مراعات کے بارے میں سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
تاہم منگل کو سنگاپور کے وزیرِ اعظم لی سین لونگ نے اس معاہدے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاپ سنگر کے کنسرٹس کو صرف سنگاپور تک محدود رکھنے کا معاہدہ کسی کے خلاف نہیں ہے۔
آسٹریلیا کے شہر ملیبرن میں ایک علاقائی کانفرنس کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیلر سوئفٹ کو صرف سنگاپور میں پرفارم کرنے کے معاہدے کے لیے ہماری ایجینسیز نے اچھی پیش کش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک انتہائی کامیابی سے ہونے والا معاہدہ ہے اور وہ اس میں کوئی ایسی بات نہیں دیکھتے جسے 'غیر دوستانہ' کہا جاسکے۔
وزیرِ اعظم نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹس کے لیے حکومتی فنڈ سے مراعات دی جارہی ہیں۔ یہ فنڈ کرونا وبا کے دوران متاثر ہونے والی ملک کی سیاحتی صنعت کی بحالی کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے مراعات کے لیے فراہم کی جانے والی رقم کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
لی سین لونگ نے خطے کے دیگر ممالک کی شکایات سے متعلق سوالوں کا براہِ راست جواب دینے کے بجائے کہا کہ اگر ہم یہ ایکسکلوزیو معاہدہ نہیں کرتے تو کوئی اور ملک انہی شرائط پر ایسا معاہدہ کرلیتا۔
جی ڈی پی میں 10 فی صد اضافہ
جنوب مشرقی ممالک کے حکام کے علاوہ خطے میں ٹیلر سوئفٹ کے مداح بھی صرف سنگاپور میں پرفارم کرنے کے اس معاہدے پر ناپسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مداحوں کی جانب سے ٹرینڈز بھی سامنے آئے ہیں جن میں ٹیلر سوئفٹ سے کہا گیا ہے وہ خطے میں اپنے دورے کو صرف ایک ملک تک محدود نہ رکھیں۔
دوسری جانب یکم مارچ سے شروع ہونے والے کنسرٹس کے لیے مداحوں نے بڑی تعداد میں ٹکٹس حاصل کیے ہیں اور وہ سنگاپور کا سفر بھی کر رہے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے سی این این کے مطابق ٹیلر سوئفٹ کے چھ کے چھ کنسرٹس کے سبھی ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں جن میں مجموعی طور پر لگ بھگ تین لاکھ افراد شریک ہوں گے۔
ان کنسرٹس میں شریک ہونے والے 70 فی صد افراد دیگر ممالک سے فضائی سفر کرکے سنگاپور کے لیے آرہے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق کنسرٹ کی وجہ سے سنگاپور آنے والی پروازوں میں 186 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ کنسرٹ میں شرکت کے لیے بیرونِ ملک سے آنے والے افراد اندازاً 37 کروڑ روپے کے اخراجات کریں گے جس کی وجہ سے سنگاپور کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 10 فی صد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔
فلپائن، تھائی لینڈ اور چین سے بڑی تعداد میں آنے والے ٹیلر سوئفٹ کے مداح ہوائی جہاز اور کنسرٹ کے ٹکٹوں کے علاوہ خصوصی ملبوسات اور تھیم کاسٹیومز وغیرہ بھی خریدیں گے۔
امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ نے گزشتہ ماہ 'البم آف دی ایئر' کا ممتاز امریکی ایوارڈ گریمی اپنے نام کیا ہے۔ انہیں پاپ البم 'مڈ نائٹس' پر اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ٹیلر سوئفٹ وہ واحد آرٹسٹ ہیں جنہوں نے اپنے کریئر میں چوتھی بار یہ ایوارڈ اپنے نام کیا ہے۔
اس خبر کے لیے بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔
فورم