اس برس جب امریکہ کے معروف موسیقی کے ایوارڈز گریمی کی نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا تو ایک بات تو ظاہر تھی کہ خواتین نے مردوں کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ان میں سے ایس زی اے، ٹیلر سوئفٹ اور اولیویا راڈریگو شامل ہیں جو ملک کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھتی ہیں اور انہوں نے انسانی تجربات پر مشتمل اپنی موسیقی پیش کی ہے۔ ان تجربات میں سے ایک طلاق بھی ہے۔
امریکی گلوکار کیلی کلارکسن، میلی سائرس اور کیلسی بیلیرینا نے اس برس جو موسیقی کی البمز پیش کیے ہیں ان میں طلاق سے متعلق مسائل پر بھی بات کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اگرچہ یہ موسیقی کی انڈسٹری جوان فنکاروں کے بارے میں بہت پرجوش ہے۔ لیکن یہ ساری خواتین 30 یا 40 کی عمر کی ہیں اور کہیں زیادہ جذباتی پختگی رکھتی ہیں۔
جذباتی تعلقات سے متعلق عمر کے ساتھ ساتھ دانش کا استعمال موسیقی کی دنیا میں بہت سے لوگوں کے لیے نیا ہے۔ اگر سارے ہی پاپ موسیقار نوجوان ہوں تو تجربات کہاں سے لائے جائیں۔
اس لیے بریک اپ کی گہرائی تب ہی اور نمایاں ہوتی ہے جب اس کے بارے میں اخباروں کے ذریعے عوام میں اختلاف ظاہر ہو۔
میلی سائرس کا گانا ’فلاورز‘ ایسوسی ایٹڈ پریس کی جانب سے 2023 کے بہترین گانوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
اس گانے میں ایک خاتون، جو ایک دہائی سے طویل تعلق سے نکلنے کے بعد طلاق لیتی ہے، اپنے آپ کو واپس قبول کر رہی ہے۔ انہیں ایوارڈز میں پانچ نامزدگیاں دی گئی ہیں۔
کلارکسن کا ’کیمسٹری‘، جسے انہوں نے اپنے تعلق سے متعلق البم قرار دیا ہے، بہترین پاپ البم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
جب کہ بیلیرینا کا البم ’رولنگ اپ دی ولکم میٹ‘ بھی بہترین البم کے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
ان تمام البمز میں جو بات نمایاں ہے وہ یہ ہے کہ یہ تینوں طلاق کے بعد بنائی گئی ہیں۔
سال 2020 میں میلی سائرس کی اداکار لیام ہیمز ورتھ کے ساتھ تعلق ختم ہوا۔
کیلی کلارکسن نے برینڈن بلیک اسٹاک کے ساتھ اپنے تعلق کو ختم کیا جب کہ بیلیرینا نے اپنے خاوند مورگن ایونز سے طلاق لی۔
لیکن موسیقی کی دنیا میں تعلقات کے اس خاتمے نے ایک نئی جہت کی بنیاد رکھی۔
کلارکسن نے اپنی پرعزم دھنوں اور آواز کے ذریعے جادو جگایا۔ بیلیرینا نے اپنی پاپ پراڈکشن میں تجربات سے کام لیا جب کہ سائرس نے گانوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔
اس رپورٹ میں معلومات خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔