بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے پولیس نےکارروائی کرتے ہوئے چھ غیر ملکیوں کو بازیاب کروایا ہے جب کہ پشین سے ایک ڈاکٹر کو نامعلوم مسلح افراد اغوا کر کے لیے گئے۔
گوادر کی مقامی پولیس کے ایک افسر امام بخش نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ نیاآباد نامی علاقے کے ایک مکان میں کچھ غیرملکی موجود ہیں جس پر جمعرات کی صبح پولیس نے وہاں چھاپا مارا۔
وہاں موجود مسلح افراد اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن اس میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا اور مسلح افراد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس کو مکان کے اندر چھ افراد زنجیروں میں جکڑے ہوئے ملے۔ ان کا تعلق یمن سے ہے جن میں سے تین کو تین سال قبل گوادر سے اغوا کیا گیا جب کہ دیگر تین کو بھی ڈھائی سال پہلے اغوا کیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ یمن سے اکثر قانونی اور غیر قانونی طریقوں سے لوگ سمندر کے ذریعے کاروبار کی غرض سے گوادر آتے رہے ہیں۔
امام بخش نے بتایا کہ ان افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا جو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔
اُدھر ضلع پشین سے عبدالغفار کاکڑ نامی ایک ڈاکٹر کو نامعلو م افراد نے دفتر سے گھر جاتے ہو ئے اغوا کر لیا ہے جن کی بازیابی کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے۔
بلوچستان میں اغوا برائے تاوان کے واقعات کوئی نئی بات نہیں اور مختلف علاقوں سے مقامی و غیر ملکی افراد اغوا کیے جاتے رہے ہیں جنہیں تاوان کے بعد رہا کر دیا جاتا تھا۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث کئی بین الصوبائی گروہوں کا پولیس نے کاروائی کرکے قلع قمع کر دیا ہے اور ماضی کی نسبت ایسے واقعات میں قابل ذکر کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
صوبے کے دوردراز علاقوں میں وارداتیں کرنے والی گروہوں کے خلاف ایف سی کارروائیاں کر رہی ہے۔