پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹرینٹ برج میں کھیلا جانے والا ورلڈ کپ کا چھٹا میچ پاکستان نہایت سنسنی خیز مقابلے کے بعد 14 رنز سے اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا۔ انگلینڈ کو میچ جیتنے کے لئے 349 رنز درکا ر تھے مگر وہ کوشش کے باوجود ہدف تک نہیں پہنچ سکا ۔
پاکستان نے انگلینڈ کی دعوت پر پہلے بیٹنگ آفر قبول کرتے ہوئے اپنی اننگز میں آٹھ وکٹس کے نقصان پر 348 رنز بنائے تھے جو اس ورلڈ کپ کا کسی بھی ٹیم کی جانب سے کیا جانے والا سب سے بڑا اسکور تھا ۔ لمبے اسکور کی بدولت ہی پاکستان انگلینڈ کو یہ میچ ہرانے میں کامیاب رہا۔
انگلینڈ کے بیٹسمین نے اسکور کا تعاقب کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جس میں اہم کردار جوئے روٹ کے 107 اور بٹلر کے 103رنز کا رہا لیکن ان دونوں کی سنچریاں بھی انگلینڈ کو میچ نہ جتوا سکیں۔
اس سے قبل انگلینڈ کی اننگز زیادہ خوش کن انداز میں شروع نہیں ہوسکی کیوں صرف 12 رنز پر ہی پہلی وکٹ گر گئی۔ جیسن رائے 8 رنز پر کھیل رہے تھے کہ شاداب خان نے انہیں ایل بھی ڈبلیو کردیا۔
60 رنز پر انگلینڈ کو دوسری وکٹ سے ہاتھ دھونا پڑے۔ جونی بیرسٹو سرفراز احمد کے ہاتھوں وکٹ کے عقب میں وباب ریاض کی بال پر 30 رنز کے انفرادی اسکور پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کو تیسری بڑی کامیاب کپتان اوئن مورگن کی صورت میں ملی جو اس کے لئے ایک بڑا خطرہ ہوسکتے تھے تاہم محمد حفیظ نے انہیں صرف 9 رنز پر بولڈ کردیا۔
اگلے آؤٹ ہونے والے بیٹسمین اسٹوکس تھے جنہیں شعیب ملک نے سرفراز کے ہاتھوں 8 رنز پر کیچ کرایا۔
نئے آنے والے بیٹمسین جوئے روٹ اور بٹلر تھے جنہوں نے بڑے اسکور کو عبور کرنے کی مسلسل کوششیں جاری رکھیں جس کے سبب ناصرف جوئے روٹ 69 بالوں پر سنچری بنانے کامباب ہوگئے بلکہ بٹلر کو بھی کھل کر کھیلنے کا موقع ملا۔ وہ نصف سنچری کرنے میں کامیاب رہے جس کی بدولت انگلینڈ رفتہ رفتہ جیت کی طرف گامزن ہوتا نظر آیا۔
جوئے روٹ 107 رنز کا اسکور کرنے میں کامیاب ہوئے ہی تھے کہ شاداب خان نے انہیں حفیظ کی مدد سے کیچ کرادیا اور یوں انگلینڈ کو ایک قیمتی وکٹ سے ہاتھ دھونا پڑے۔
بٹلر انگلش ٹیم کے دوسرے بڑے بیٹسمین تھے جنہوں نے 103 رنز بنائے لیکن محمد عامر اسی دوران ان کی وکٹ لے اڑے۔ اسی دوران معین علی جو کافی دیر سے کریز پر تھے صرف 19 رنز بناکر ویاب ریاض کا شکار ہوگئے۔ یوں انگلینڈ کی ساتویں وکٹ گری۔
آٹھویں وکٹ بھی وہاب ریاض ہی لینے میں کامیاب رہے انہوں نے ووکس کو 21 رنز پر کیچ آؤٹ کرادیا۔
سب سے بڑا ٹارگٹ :
انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں جاری ورلڈ کپ کے چھٹے میچ میں پاکستان اب تک کھیلے گئے میچز میں سب سے زیادہ رنز بنانے میں ہوگیا ہے۔
دوسرے معنی میں انگلینڈ کو یہ میچ جیتنے کے لئے اب تک کا سب سے بڑا ہدف عبور کرنا ہوگا۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 348 رنز بنائے ہیں۔ شعیب ملک 10 اور حسن علی 10 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ یوں انگلینڈ کو یہ میچ جیتنے کے لئے 349 رنز کا ہدف حاصل کرنا ہوگا۔
گزشتہ روز بنگلادیش نے جنوبی افریقہ کے خلاف 330 رنز بنائے تھے جس کے بعد آج پاکستان نے 348 رنز بناکر بنگلادیش کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
میچ کے آغاز پر انگلینڈ نے ٹاس جیت پر پہلے پاکستان کو کھیلنے کی دعوت دی تو امام الحق اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا اور پہلے میچ کے مقابلے میں زیادہ محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے محسوس ہوئے۔
یہاں تک کہ احتیاط برتنے سے رنز کی رفتار سست پڑ گئی۔ تاہم اس دوران ابتدائی سات اوورز میں دونوں 50 رنز کی پارٹنر شپ کرنے میں کامیاب رہے جبکہ فخر زمان کے آؤٹ ہونے تک دونوں 74 رنز بناچکے تھے۔
انگلینڈ کو پہلی کامیاب فخر زمان کی وکٹ کی صورت میں ملی جو 36 رنز بناکر اسٹمپ ہوگئے۔ اس وقت پاکستان کا مجموعی اسکور 82 رنز تھا جبکہ 15 واں اوور جاری تھا۔ فخر زمان کی جگہ بابر اعظم کھیلنے آئے۔
پاکستان کا مجموعی اسکور 111 رنز ہوا ہی تھا کہ معین علی کی بالر پر امام الحق کرس ووکس کے ہاتھوں باؤنڈری لائن پر 44 کے انفرادی اسکور پرکیچ ہوگئے۔
معین علی ہی پاکستان کی تیسری وکٹ لینے میں کامیاب ہوئے، انہوں نے بابر اعظم کو 63 رنز کے اسکور پر ووکس کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔
چوتھی وکٹ کی شکل میں محمد حفیظ آؤٹ ہوئے جنہوں نے شاندار 84 رنز بنائے۔ ان کی وکٹ مارک ووڈ نے لی۔
پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی آصف علی تھے جو مارک ووڈ کی بال پر ہی 14رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
اسکور 319 رنز ہوا تو سرفراز احمد 55 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔ انہیں ووکس نے آؤٹ کیا۔
صورتحال ابھی پوری طرح کنٹرول میں نہیں آئی تھی کہ اس دوران سرفراز کی جگہ سنبھالنے والے وہاب ریاض بھی معمولی چار رنز کے اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔ ان کی جگہ حسن علی نے لی۔
آٹھویں اور آخری وکٹ شعیب ملک کی گری جو آٹھ رنز اسکور کرسکے۔ انہیں ووکس نے آؤٹ کیا۔
نویں وکٹ کو گرنے میں بھی زیادہ دیر نہیں لگی اور نئے آنے والی بیٹسمین آرچر کو محمد عامر نے ایک رن پر ہی آؤٹ کردیا۔
پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پہلا میچ ہارنے کے باوجود ہماری ٹیم ایونٹ میں کم بیک کرے گی ، ہمارے کھلاڑی میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
آج کھیلنے والی پاکستانی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ شعیب ملک اور آصف علی ان جبکہ حارث سہیل اور عماد وسیم کو باہر رکھا گیا ہے۔ ادھر انگلینڈ نے بھی لیام پلینکٹ کو باہر کرتے ہوئے مارک ووڈ کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم : جیسن روئے، جونی بیرسٹو، جاس بٹلر،اوئن مورگن ،جوئے روٹ، بین اسٹوکس، معین علی، کرس ووکس، عادل راشد، جوفرا آرچر، مارک ووڈ۔
پاکستانی ٹیم : فخرزمان، امام الحق، بابر اعظم، آصف علی، سرفراز احمد، محمد حفیظ، شعیب ملک، شاداب خان، حسن علی، وہاب ریاض اور محمد عامر۔
پوائنٹ ٹیبل : اب تک کھیلے گئے میچز کی بنیاد پر پوائنٹ ٹیبل کا جائزہ لیں تو ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، انگلینڈ، بنگلادیش اور آسٹریلیا دو، دو پوائنٹس لے کر باقی ٹیموں پر برتری لئے ہوئے ہیں ۔ یہ ٹیمیں اب تک کھیلے گئے اپنے اپنے میچز جیت چکی ہیں ۔
جنوبی افریقہ اپنے دونوں ہی میچ ہار چکا ہے جبکہ بھارت نے ابھی تک کوئی میچ نہیں کھیلا۔ افغانستان، پاکستان اور سری لنکا نے ایک ، ایک میچ ہارا ہے۔