جنوبی کوریا کے ایک خبر رساں ادارے کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ ملک میں سلامتی سے متعلق اعلیٰ ترین صدارتی مشیر رواں ہفتے امریکہ کا دورہ کریں گے جہاں دونوں ملکوں کے عہدے دار شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے سلسلے میں مذاکرات کے مستقبل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ چن ینگ وو اوباما انتظامیہ میں اپنے ہم منصب ٹام ڈونیلن کی دعوت پر متوقع طور پر پیر کو واشنگٹن روانہ ہوں گے۔
خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ نو روزہ دورے میں چن متعدد امریکی عہدے داروں سے ملاقات کریں گے جن میں شمالی کوریا کے لیے خصوصی امریکی ایلچی اسٹیفن باس ورتھ بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل حال ہی میں شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ کِم کائے گوان نے واشنگٹن کا دورہ کیا تھا جہاں جوہری ہتھیاروں کی تخفیف سے متعلق بین الاقوامی مذاکرات میں جاری تعطل پر بات چیت کی گئی۔
واشنگٹن اور پیانگ یانگ نے بات چیت کو ’’تعمیری‘‘ قرار دیا تھا۔
امریکہ، چین، جاپان، روس اور جنوبی کوریا کی کوشش ہے کہ شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیار تلف کرنے پر آمادہ ہو جائے۔ شمالی کوریا 2009ء میں ان چھ ملکوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات سے علیحدہ ہو گیا تھا۔