رسائی کے لنکس

جسٹس فائز عیسیٰ کیس کا فیصلہ: 'ججوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے'


سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت (فائل فوٹو)
سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت (فائل فوٹو)

پاکستان میں جمعہ کو سوشل میڈیا پر قاضی فائز عیسیٰ کیس چھایا رہا اور سیادت دانوں اور صحافیوں کے علاوہ عام لوگوں نے اس پر اپنے اپنے انداز میں تبصرے کیے۔ جگ بازوں نے بھی جگتیں لگانے کا سلسلہ جاری رکھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے لکھا کہ عدالت عظمیٰ نے انصاف کی تاریخ میں روشن باب کا اضافہ کیا۔ ریفرنس دائر کرنے والے صدر اور وزیراعظم استعفا دیں۔

ملالہ یوسف زئی کے والد ضیا الدین یوسف زئی نے ٹوئیٹ کیا: آزاد عدلیہ کے بغیر جمہوریت قائم نہیں رہ سکتی۔ فاضل جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دلی مبارک باد۔

ڈان کے تجزیہ کار مبشر زیدی نے فیض احمد فیض کے مصرع کو تبدیل کرکے تحریر کیا: ریفرنس کالعدم، ججوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے۔

ٹوئیٹ میں عمر ضیا نے ممتاز دانشور نورالہدیٰ شاہ کا جملہ یاد دلایا: لوگو! شکر کرو، جس مردہ خانے میں تم پڑے ہو، وہاں ایک شخص ابھی تک زندہ ہے۔

صحافی ثنا بچہ نے ٹوئیٹ کیا: فروغ نسیم کے ماسک پہننے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ انھوں نے ایک اور ٹوئیٹ میں ٹی وی اسکرین شاٹ شئیر کیا جس پر شہزاد اکبر کا جملہ لکھا تھا کہ جج سے متعلق اطلاع سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے آچکی ہے۔ ثنا نے اس پر تبصرہ کیا: شہزاد اکبر چاہ رہے ہیں کہ پورا بینچ انھیں پنجابی میں کالعدم کا مطلب سمجھائے۔

جیونیوز کے اینکرپرسن حامد میر نے ٹوئیٹ کیا کہ ان لوگوں کو شکست ہوئی ہے جو ایک ایسے جج کی تذلیل چاہتے تھے جس نے فیض آباد دھرنا کیس کا جرات مندانہ فیصلہ لکھا۔

شاعر زیارت علی نے فیس بک پر لکھا: اس بار فرعون کے لیے موسیٰ نہیں، عیسیٰ آیا ہے۔

کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مخالف نہیں۔ لیکن عدالتی فیصلے سے مطمئن نہیں تھے۔ کورٹ رپورٹر مطیع اللہ جان نے لکھا کہ وکلا تنظیموں کو دھوکہ دیا گیا ہے کہ فیصلہ جسٹس عیسیٰ کے حق میں ہے، تاکہ کوئی احتجاج نہ ہو۔ کنفیوژن پیدا کرکے وکلا کو سخت ردعمل سے روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔

وکیل بابر ستار نے ٹوئیٹ کیا کہ بدقسمتی سے فیصلے میں ایسا کچھ نہیں جس پر جشن منایا جائے۔ انھوں نے کئی ٹوئیٹس کرکے واضح کیا کہ لوگ فیصلے کو غلط معنی دے رہے ہیں۔

ٹوئیٹر پر رات گئے تک اس بارے میں پچاس ہزار سے زیادہ ٹوئیٹس کیے گئے جس سے لوگوں کی اس معاملے میں دلچسپی واضح تھی۔ بہت سے ٹوئیٹس نے فیصلے پر تنقید بھی کی۔ سب سے خاص بات ایک مخصوص ٹوئیٹ تھا جو وینا ملک سمیت کئی افراد نے زیر زبر پیش کی تبدیلی کے بغیر لکھا۔

وینا ملک نے کسی مقدمے کا حوالہ دیے بغیر لکھا: روز محشر بھی ایک عدالت لگے گی۔ وہاں کالے کرتوتوں والوں کو کوئی نہیں بچاسکے گا۔ بددیانت منصفوں کا الگ سے حساب ہوگا انشا اللہ۔

XS
SM
MD
LG