صومالیہ کے صدر شریف شیخ احمد ، عسکریت پسند تنظیم الشباب کی جانب سے کیے گئے ایک قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
منگل کے روز جنوبی صومالیہ کے علاقے المادہ میں صدر کے قافلے پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی۔
صدارتی قافلے کے ساتھ سفر کرنے والے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کے نمائندے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حملے میں صدر مکمل طورپر محفوظ رہے، لیکن ان کا ایک محافظ ہلاک اور چھ افرادزخمی ہوگئے۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ انہوں نے حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
الشباب نے اپنی ویب سائٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
حملے کے وقت صومالی صدر، افجوئی قصبے کے دورے کے بعد دارالحکومت موگادیشو واپس جارہے تھے۔
گذشتہ ہفتے افریقی یونین اور صومالی حکومت کے فوجی دستوں نےالشباب سے اس قصبے کا قبضہ چھین لیا تھا۔
افجوئی پر حکومت کا قبضہ الشباب کے لیے ایک اور دھچکہ ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک عسکریت پسند تنظیم جنوبی اور وسطی صومالیہ کے زیادہ تر علاقے پر قابض تھی ، لیکن اب افریقی یونین، صومالیہ، کینیا اور ایتھوپیا کے فوجی دستوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں وہ رفتہ رفتہ اپنے زیر قبضہ علاقوں سے محروم ہوتی جارہی ہے۔