صومالی قزاقوں نے کہاہے کہ بدھ کو دیر گئے ایک نامعلوم بحری فوجی دستے نے ان پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تین قزاق ہلاک اور کئی دوسرے زخمی ہوگئے ۔
ایک قزاق ، جس نے کہا کہ اس کا نام ہیرسی ہے، وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ یہ حملہ قزاقوں کے ایک ٹھکانے ہوبائیوکے نزدیک ہوا اور ماہی گیری کے ایک یمنی جہاز کو نشانہ بنایا گیا جسے بحری جہاز پکڑنے کے لیے قزاق اپنے بنیادی جہاز کے طورپر استعمال کرتے تھے۔
قراق نے بتایا کہ حملہ ہیلی کاپٹر اور ایک کشتی کی مدد سے کیا گیا اور فائرنگ کے تبادلے کے بعد حملہ آور واپس چلے گئے۔ زخمیوں میں ماہی گیری کے جہاز کے عملے کا ایک رکن بھی شامل ہے۔ تاہم قزاقوں نے کشتی یا عملے کے کسی رکن کو آزاد نہیں کیا۔
صومالی ساحلوں کے قریب سمندر میں گشت کرنے والی بین الاقوامی فورسز میں سے کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ایک اور واقعہ میں قزاقوں نے اٹلی کا ایک مال بردار بحری جہاز عملے کے 21 ارکان سمیت اپنے قبضے میں لے لیا۔ یورپی یونین کی بحری قزاقی کی نگرانی سے متعلق فورس نے کہاہے کہ اٹلی کے بحری جہاز کو جمعرات کے روز بحرہند سے پکڑا گیا ہے۔