فلپائن ، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کرسمس اور سال نو کی تقریبات کے موقع پر اسلامک اسٹیٹ کے حمایت یافتہ کسی گروپ کی جانب سے ممکنہ دہشت گرد حملے روکنے کے لیے سیکیورٹی انتظامات میں اضافہ کررہے ہیں۔
انڈونیشیا نے کہا ہے کہ کرسمس کی چھٹیوں کے دوران اسلامک اسٹیٹ سے منسلک دہشت گردوں کی جانب سے خودکش حملوں کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہونے کے بعد ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ سیکیورٹی اہل کار تعینات کر دیے ہیں۔
انڈونیشیا میں تقریباً 2 کروڑ 40 لاکھ مسیحی آباد ہیں جو کل آبادی کا اندازاً 10 فی صد ہیں۔ اس کے علاوہ ان تعطیلات کے دوران جزیرہ بالی کے تفریحی مقام پر بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاح بھی آتے ہیں۔
جکارتا میں قائم پالیسیوں کے تجزیے سے متعلق ایک تھنک ٹینک کی ڈائڑیکٹر سینڈی جونز نے کہا ہے کہ سیکیورٹی انتظامات بڑھانے سے لوگوں کے اطمینان میں اضافہ ہو گا۔
سن 2002 میں بالی کے تفریحی مقام پر جماع اسلامیہ نامی ایک گروپ نے حملہ کر کے 200 سے زیادہ لوگوں کو ہلاک کر دیا تھا جن میں سے 88 کا تعلق آسٹریلیا، 38 کا انڈونیشیا اور 27 کا برطانیہ سے تھا۔ جب کہ اس دہشت گرد کارروائی میں سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم پراوت وانگ سوان کے مشیر پانیتن واتانایاگورن نے کہا ہے کہ حفظ ماتقدم کے طور پر کرسمس کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں۔
تھائی لینڈ کو ملائیشیا کے ساتھ اپنی جنوبی سرحد پر علیحدگی پسندوں کی جانب سے حملوں کا خدشہ ہے۔ سن 2004 سے جاری کم درجے کی شورش کے نتیجے میں اب تک ان مسلم اکثریتی سرحدی علاقوں میں 6000 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔
جنوبی ایشیائی خطے کے دوسرے ملکوں کی جانب سے بھی کرسمس کی تعطیلات کے دوران سیکیورٹی انتظامات بڑھائے جا رہے ہیں۔