1940کی دہائی وہ زمانہ ہےجب بڑی بڑی شاہراہیں اور ہائی ویز نہیں ہوا کرتے تھے اور طویل راستوں کو طے کرنے کے لئے کوئی آرام دہ صورت میسر نہیں تھی۔
جو لوگ Yellowstone National Park کا رخ کرتے تھے انہیں راستے میں سادہ سادہ موٹیل ، خاندانوں کی ملکیت والے چڑیا گھر ، قیمتی پتھر فروخت کرنے والے اور ڈائنا سور ز کی ھڈیاں جمع کرنے کے شوقین حضرات سے واسطہ رہتا۔
اِن شاہراہوں پر آج بھی کئی عجیب و غریب چیزیں موجود ہیں ۔ مچل ساوتھ ڈکوٹا میں ابھی بھی ایک کارن پیلس دیکھا جا سکتا ہے ۔ یہ عمارت دو لاکھ پچھتر ہزار سٹوں سے ڈھکا ہوا ہے ۔ اور یہ مذاق نہیں حقیقت ہے ۔
پھر لیمن نامی قصبے میں آپ کو ایک ایسا لکڑی کا پارک ملے گا جو پتھر کی شکل اختیار کر چکا ہے، جسے بعض لوگ منجمد فوسل کا جنگل قرار دیتے ہیں۔ ریپڈ سٹی میں ایک پارک کنکریٹ سے بنے ڈائنا سورز سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں داخلے کی کوئی فیس نہیں۔اِس کے علاوہ، اِس سنسان علاقے میں آپکو سرکس کے ایک ہاتھی کی کھوپڑی اور ہڈیإں ملیں گی، پھر آپ کو جوتےکی شکل میں بنا ہوا گھر دکھائی دیگا اور پھر کئی مختلف چیزوں سے بھرے میوزیم۔
اور پھر آپ جگہ جگہ بہت سے اشتہار دیکھتے ہیں۔1930کی دہائی میں ایک سٹور نے مفت ٹھنڈا پانی کا اشتہار دیتے ہوئے اپنی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ کر لیا تھا۔ اور آج بھی یہ سٹور مفت پانی اورپانچ سینٹ میں کافی کی پیشکش کرتا ہے۔ اور اس سٹور کے اشتہار بہت دور دور تک لگے ہوئے ہیں۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: