شمالی کوریا کی طرف سے ملک کی دوسری بااختیار شخصیت کی حکومت سے برطرفی پر جنوبی کوریا نے کم جونگ اُن پر الزام عائد کیا کہ وہ ’’دہشت کی سلطنت‘‘ چلا رہے ہیں۔
منگل کو نشر ہونے والے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں جنوبی کوریا کے صدر پارک گیون ہیئ کا کہنا تھا جانگ سونگ تھائیک کی برطرفی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ نا پسندیدہ لوگوں کو راستے سے ہٹانے کا عمل شروع ہو گیا ہے اور اس سے سیول اور پیانگ یانگ کے تعلقات بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کا مقصد کم جونگ اُن کے اختیارات کو مزید بڑھانا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’ کورین سنٹرل نیوز ایجنسی‘ (کے سی این اے) کے مطابق کہ جانگ کو سرکاری عہدے سے علیحدہ کرتے ہوئے حکمران جماعت سے بھی فارغ کر دیا گیا۔ رپورٹ میں ان پر بدعنوانی، منشیات کے استعمال اور غیر ازدواجی تعلقات جیسے الزامات لگائے گئے تھے۔
سرکاری ٹی وی پر کچھ تصاویر بھی نشر کی گئیں اور کہا گیا کہ جانگ کو سیکورٹی اہلکاروں کے حصار میں ورکرز پارٹی کے دفتر سے لے جایا جا رہا ہے۔
جانگ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے قریبی رشتے دار ہیں۔ یہ بات تاحال واضح نہیں کہ جانگ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور آیا ان کے خلاف کوئی باقاعدہ الزامات عائد کیے جائیں گے یا نہیں۔
منگل کو نشر ہونے والے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں جنوبی کوریا کے صدر پارک گیون ہیئ کا کہنا تھا جانگ سونگ تھائیک کی برطرفی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ نا پسندیدہ لوگوں کو راستے سے ہٹانے کا عمل شروع ہو گیا ہے اور اس سے سیول اور پیانگ یانگ کے تعلقات بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کا مقصد کم جونگ اُن کے اختیارات کو مزید بڑھانا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’ کورین سنٹرل نیوز ایجنسی‘ (کے سی این اے) کے مطابق کہ جانگ کو سرکاری عہدے سے علیحدہ کرتے ہوئے حکمران جماعت سے بھی فارغ کر دیا گیا۔ رپورٹ میں ان پر بدعنوانی، منشیات کے استعمال اور غیر ازدواجی تعلقات جیسے الزامات لگائے گئے تھے۔
سرکاری ٹی وی پر کچھ تصاویر بھی نشر کی گئیں اور کہا گیا کہ جانگ کو سیکورٹی اہلکاروں کے حصار میں ورکرز پارٹی کے دفتر سے لے جایا جا رہا ہے۔
جانگ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے قریبی رشتے دار ہیں۔ یہ بات تاحال واضح نہیں کہ جانگ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور آیا ان کے خلاف کوئی باقاعدہ الزامات عائد کیے جائیں گے یا نہیں۔