رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا: دنیا کے پہلے 5 جی نیٹ ورک کا افتتاح


بارسلونا میں وائرلس ٹیکنالوجی کی عالمی نمائش میں 5 جی ٹیکنالوجی کی مدد سے روبوٹ کی حرکات و سکنات کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو
بارسلونا میں وائرلس ٹیکنالوجی کی عالمی نمائش میں 5 جی ٹیکنالوجی کی مدد سے روبوٹ کی حرکات و سکنات کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو

جنوبی کوریا نے جمعرات کے روز دنیا کے سب سے بڑے 5 جی نیٹ ورک کا آغاز کر دیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے صارفین کو تیز ترین وائرلس ٹیکنالوجی کی سہولیات میسر ہوں گی۔

جنوبی کوریا کی ٹیلی کام کی سہولتیں فراہم کرنے والی تین بڑی کمپنیاں، ایس کے ٹیلی کام، کے ٹی اور ایل جی یو پلس نے اپنی 5 جی سروسز کا آغاز بدھ کی رات گیارہ بجے کیا۔ اس سے پہلے کہا گیا تھا کہ تیز ترین وائرلس سروس کا افتتاح پانچ اپریل کو ہو گا۔

جنوبی کوریا ٹیکنالوجی میں برتری کے لئے دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے اور سیول، 5 جی ٹیکنالوجی کو اپنی معیشت کی افزائش کے لئے ضروری سمجھتا ہے۔

اس سے پہلے امریکہ، چین اور جاپان بھی اس کوشش میں تھے کہ وہ 5 جی ٹیکنالوجی کی سروس فراہم کرنے والے دنیا کے پہلے ملک بن جائیں۔

امریکہ کی وائرلس سروسز فراہم کرنے والی ایک بڑی کمپنی ورائزن 5 جی ٹیکنالوجی پر تیزی سے کام کر رہی ہے اور اولیت حاصل کرنے کی کوشش میں اس نے شکاگو میں 5 جی کی سروسز شروع کر دی ہیں، مگر اس سے دو گھنٹے قبل جنوبی کوریا نے اپنی 5 جی سروسز لانچ کر دیں۔

جنوبی کوریا کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی ایس کے ٹیلی کام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ابتدا میں 6 مشہور شخصیات کو 5 جی سروسز فراہم کی ہیں جن میں پاپ بینڈ ایگزو کے دو ارکان اور اولمپک آئس سکیٹنگ کے مشہور کھلاڑی کم یو نا شامل ہیں۔

جنوبی کوریا کی، کے ٹی اور ایل جی یو پلس نے بھی 5 جی کی سروسز ایک ساتھ شروع کی ہیں۔

عام صارفین کو ان سروسز کی فراہمی جمعے سے شروع کی جائے گی۔ صارفین سام سنگ گلیسکسی ایس 10 کے ذریعے 5 جی کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ یہ دنیا کا پہلا ایسا فون ہے جس میں 5 جی کے سگنلز وصول کرنے کی سہولت موجود ہے۔

ورائزن اس مقصد کے لیے لینوو موٹو زیڈ 3 کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

ایک اور امریکی کمپنی اے ٹی اینڈ ٹی بھی دسمبر سے 12 امریکی شہروں میں 5 جی کی سروسز کی فراہمی شروع کرنے جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 جی کے ذریعے انٹرنیٹ کی رفتار 4 جی کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ تیز ہو گی۔

اس ٹیکنالوجی کے ذریعے مستقبل میں خود کار ڈرائیونگ جیسی ڈیوائسز بنانے میں مدد ملے گی اور 2034 تک دنیا کی معیشت میں فائیو جی سروسز کی مدد سے 565 بلین ڈالر کا اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

XS
SM
MD
LG