جنوبی کوریا میں اگلے وزیر اعظم کے طور پر نامزد کی گئی شخصیت کِم ٹائی ہو نے امیدوار کی حیثیت سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کِم پر ان کی اہلیت اور اخلاقیات کی بنیاد پر تنقید کی جارہی تھی۔
کِم ٹائی ہو نے اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ انھوں نے یہ فیصلہ صدر لی میونگ باک کی حکومت کو کسی قسم کے نقصان سے بچانے کے لیے کیا ہے۔
حزب اختلاف کی بڑی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی نے کِم کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ کِم اپنے آپ کو ایک اسکینڈل کا حصہ نہ ہونے کے ثبوت دینے میں ناکام رہے ہیں۔
صدر لی نے کِم، جو جنوبی گیئونسانگ (South Gyeongsang) صوبہ کے گورنر رہ چکے ہیں، کو چنگ اَن چن کی جگہ وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے لیے نامزد کیا تھا۔ چنگ نے گذشتہ ماہ پارلیمان کو حکومتی دفاتر کی منتقلی سے باز رکھنے میں ناکامی پر استعفیٰ دے دیا تھا۔