ہفتے کے روز ہزاروں مظاہرین جنوبی کوریا کی صدر ‘پارک گون ہے’ کی بر طرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے سول میں اکٹھے ہوئے جو دارالحکومت میں ہونے والا اس ہفتے کا مسلسل چھٹا مظاہرہ تھا ۔
یہ مظاہرہ جمعے کے روز اس کے تھوڑی دیر بعد شروع ہوا جب جنوبی کوریا کی اسمبلی نےصدر پارک کا مواخذہ 9 دسمبر تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
پولیس کا اندازہ ہے کہ مظاہرین کی تعداد لگ بھگ تین لاکھ بیس ہزار تھی اگرچہ مظاہرے کے منتظمین اس تعداد کو اس سے کہیں زیادہ بیان کرکے17 لاکھ افراد بتا رہے تھے۔
ہزاروں مزید مظاہرین قومی اسمبلی کے باہر بھی اکٹھے ہوئے اور د ونوں جانب کے اراکین اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اگلے ہفتے پارک کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیں۔
جنوبی کوریا کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پراسیکیوٹرز نے عہدے پر موجود صدر کو کسی فوجداری تفتیش کےلیے نامزد کیا ہے۔
پارک ان غیر قانونی کارروائیوں میں ملوث تھیں جس کا ارتکاب مبینہ طور پر ان کے بااثر دوست 'کوئی سون سل'نےکوریا کی کمپنیوں کو دو فاؤنڈیشنز کو ساڑھے چھ کروڑ ڈالر سے زیادہ کا عطیہ دینے پر مجبور کیا تھا۔