امریکی محکمہ مردم شماری کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، جنوبی اور مغربی امریکی ریاستوں میں آبادی بڑھنے اور نقل مکانی کےرجحانات میں انے والی تبدیلیوں کی وجہ سے بعض ریاستوں کی نمائندگی ایوان نمائندگان میں بڑھ جائے گی، جبکہ امریکہ کی شمالی ریاستوں کی آبادی میں کمی کا اثر بھی ان ریاستوں کی ایوان نمائندگان میں نشستوں پر پڑے گا، جس کی فائدہ ری پبلیکن پارٹی کو پہنچے گا۔
امریکی ریاستوں میں آبادی کے نئے اعداد و شمار پیر کے روز جاری کیے گئے۔ جن سے پتا چلتا ہے کہ جنوب مغربی امریکی ریاست ٹیکساس کو امریکی ایوان نمائندگان میں دو اضافی نشستیں مل سکتی ہیں۔ جنوب کی ریاستوں فلوریڈا اور شمالی کیرولائنا کو ایک ایک نشست ملے گی، جبکہ مغربی ریاستوں کولوراڈو، مونٹانا اور اوریگون کی بھی ایک ایک نشست بڑھ جائے گی۔
جن ریاستوں کی آبادی میں کمی کی وجہ سے ایک ایک نشست کم ہو سکتی ہے، ان میں نیویارک، کیلی فورنیا، مشی گن، اوہائیو، پنسلوانیا اور مغربی ورجینیا شامل ہیں۔
یہ تبدیلیاں امریکی آئین کی رو سے عمل میں آئیں گی۔ امریکی ایوان نمائندگان میں ارکان کی کل تعداد 435 ہے۔ ساتھ ہی اسی تناسب سے الیکٹورل کالج کی سیٹیں مختص ہیں، جس کی بنیاد پر امریکی صدر منتخب ہوتا ہے۔ یہ نشستیں آبادی کے تناسب سے تقسیم ہوتی ہیں۔
آبادی میں اضافے کے نتیجے میں جوں جوں کسی ریاست کی آبادی بڑھتی ہے ،کانگریس میں نمائندگی میں اضافہ ہوتا ہے، جب کہ وہ ریاستیں جن کی آبادی میں کمی آتی ہے یا اتنی تیزی سے آبادی نہیں بڑھتی، وہاں سے ایوان نمائندگان میں ان کی نمائندگی کم ہوجاتی ہے۔
ایوان کی نشستوں کے ان نئے اعداد سے مراد یہ ہے کہ آبادی کی کمی یا بیشی کی وجہ سے متعلقہ اضلاع کی حد بندی ازسر نو کی جائے گی، اس ضمن میں ماضی میں امریکہ کی دونوں سیاسی جماعتیں اپنا اثرو رسوخ بڑھانے کے لیے میدان میں آئیں، جس عمل کو 'جیری مینڈرنگ' کہا جاتا ہے۔
ان تبدیلیوں کا ری پبلکن پارٹی کو کافی فائدہ ہو سکتا ہے، جسے ٹیکساس اور فلوریڈا کے ریاستی ایوانوں میں کنٹرول حاصل ہے۔ اس طرح ری پبلکن پارٹی نئے اضلاع کی ایسی حدبندی کرسکتی ہے، جس سے امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹ پارٹی کی اکثریت پر اثر انداز ہوا جاسکے۔
اعداد و شمار کے مطابق، ریاست کیلی فورنیا اب بھی سب سے بڑی ریاست ہے۔ لیکن آبادی میں کمی کے نتیجے میں تاریخ میں پہلی بار کانگریس میں ریاست کی ایک نشست کم ہوسکتی ہے۔
سال 2020 کی مردم شماری کے مطابق، مجموعی طور پر امریکہ کی آبادی 33 کروڑ 14 لاکھ 49 ہزار 2 سو 81 نفوس تک پہنچ گئی ہے۔ یعنی 2010 کے مقابلے میں آبادی میں 7.4 فیصد شرح سے اضافہ آیا ہے۔ سینسس بیورو نے بتایا ہے کہ آبادی کی شرح میں امریکی تاریخ کی دوسری کم ترین تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔