رسائی کے لنکس

اسپیس ایکس عام مسافروں کے ساتھ زمین کے مدار میں گردش کرنے کے لیے تیار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی ارب پتی الون مسک کی کمپنی سپیس ایکس نے خلا میں سیاحت کی دوڑ میں سبقت لے جاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ چار افراد پر مشتمل ایک خلائی جہاز بدھ کے روز خلا میں بھیجے گی جو تین دن تک زمین کے مدار میں چکر لگائے گا۔ یہ پہلی بار ہے کہ خلا میں عام شہریوں پر مشتمل خلائی جہاز بھیجا جائے گا۔

اس خلائی مشن کا نام ’انسپریشن 4‘ رکھا گیا ہے۔

کمپنی کی جانب کے اس اعلان سے قبل حال ہی میں ارب پتی رچرڈ برینسن اور دنیا کے امیر ترین شخص جیف بیزوز نے اپنی کمپنیوں، ورجن گلیکٹک اور بلیو اوریجن کے ذریعے خلا کا چکر لگایا ہے۔ مبصرین اسے دنیا بھر کے ارب پتیوں کے مابین خلابازی کے میدان میں سبقت لے جانے والی دوڑ قرار دے رہے ہیں۔

سپیس ایکس کی یہ فلائٹ امریکی ارب پتی جیرڈ آئزک مین کی جانب سے چارٹر کی جا رہی ہے۔ جیرڈ آئزک مین شفٹ فار پیمنٹ کمپنی کے سی ای او ہیں اور خود بھی پائلٹ ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، اس فلائٹ کو چارٹر کرنے کے لیے جیرڈ نے سپیس ایکس کو کتنی رقم فراہم کی ہے اس کے بارے میں ابھی تک نہیں بتایا گیا۔ لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ کروڑوں ڈالر میں ہوگی۔

اس مشن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بلیو اوریجن اور ورجن گلیکٹک کے مشن سے زیادہ بڑا مشن ہے۔ ان دونوں کمپنیوں کے مشنوں میں خلائی جہاز کو چند منٹوں کے لیے ہی خلا میں بھیجا گیا تھا۔

سپیس ایکس کا عملہ جسے ڈریگن کا نام دیا گیا ہے بین الاقوامی سپیس سٹیشن کے مدار سے نکل کر زمین کا چکر لگائے گا۔

جیرڈ آئزک مین نے اس مشن کے بارے میں نیٹ فلیکس کی ڈاکیومینٹری میں کہا کہ یہ مشن خطرے سے خالی نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ’’آپ زمین کے گرد 17 ہزار 500 میل کی رفتار سے سفر کر رہے ہوں گے۔ ایسے ماحول میں خطرہ تو موجود رہتا ہے۔‘‘

اس سے پہلے سپیس ایکس دس کے قریب خلابازوں کو ناسا کے لیے بین الاقوامی سپیس سٹیشن تک پہنچا چکی ہے۔ یہ پہلی بار ہوگا کہ کمپنی کی جانب سے عام شہریوں کو خلا میں بھیجا جائے گا۔

یہ مشن بدھ کے روز امریکہ میں ایسٹرن ٹائم کے مطابق صبح 8 بجے خلا میں بھیجا جائے گا۔ یہ مشن ناسا کے فلوریڈا میں واقع کینیڈی سینٹر سے بھیجا جائے گا۔ یاد رہے کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں پچاس سے زائد برس قبل ناسا کی جانب سے چاند کے لیے مشن بھیجا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG