پاکستان میں کرونا کی تیسری لہر کے دوران جمعرات کو جون کے بعد سب سے زیادہ 4974 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اب تک آٹھ لاکھ افراد کی ویکسی نیشن کی جا چکی ہے۔
کیسز میں اضافے کے باوجود پاکستان کے وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ معاشی مشکلات کے پیشِ نظر ملک مکمل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا، لہذٰا کرونا وبا کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں بدھ کو کرونا سے مزید 98 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ کیسز میں اضافے کا رُحجان برقرار ہے۔
دوسری جانب وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ اس وقت کرونا سے بچاؤ کی آٹھ لاکھ خوراکیں لگائی جا چکی ہیں جب کہ ویکسی نیشن مہم کو مزید تیز کیا جا رہا ہے۔
ویکسین کی مزید کھیپ پاکستان پہنچ گئی
دوسری جانب چین سے خریدی گئی کرونا ویکسین کی مزید پانچ لاکھ 60 ہزار خوراکیں بدھ کو پاکستان پہنچ گئی ہیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بدھ کو ملنے والی ویکسن کی کھیپ میں چین میں تیار ہونے والی 'سائنو فارم' کی پانچ لاکھ جب کہ 'کین سائنو' ویکسین کی 60 ہزار خوراکیں شامل ہیں۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کے 'کین سائنو' ویکسین کے ٹرائلز پاکستان میں ہی ہوئے تھے اور انہی ٹرائلز کے اعدادو شمار کو مدِنظر رکھتے ہوئے 'کین سائنو' ویکسین کو خریدنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ان کے بقول 'سائنو فارم' کی مزید پانچ لاکھ خوراکیں جلد پاکستان پہنچ جائیں گی۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ آئندہ تین ماہ کے دوران ویکسین کی مزید لاکھوں خوراکوں کی خریداری کے لیے آرڈرز دیے جا رہے ہیں۔ تاہم ڈاکٹر فیصل سلطان نے یہ نہیں بتایا کہ یہ عمل کب مکمل ہو گا اور یہ ویکسین کن ممالک سے منگوائی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر فیصل کے بقول کرونا کی تیسری لہر تیز ہے اور تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ ان کے بقول اس وبا سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن بھی ضروری ہے۔
فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے 30 مارچ کو 50 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے کرونا ویکسین کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔
ان کے بقول اس وقت 70 سال سے زائد عمر کے افراد ملک میں قائم کسی بھی ویکسی نیشن سینٹر میں اپنے شناختی کارڈ کے ذریعے ویکسین لگوا سکتے ہیں۔
دوسری جانب 60 سے 70 سال عمر کے افراد کی رجسٹریشن اور ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے اور وہ اپنی باری آنے پر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔