سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کی ایک جیل میں ہونے والے فساد پر قابو پانے کے لیے جیل کے محافظوں کی فائرنگ سے 8 قیدی ہلاک اور 59 زخمی ہو گئے۔
سری لنکا کی جیلوں میں جہاں گنجائش سے کہیں زیادہ قیدی رکھے جا رہے ہیں، کرونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے بے چینی پائی جاتی ہے۔
حالیہ ہفتوں میں ملک کی متعدد جیلوں میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے مریضوں کی وجہ سے قیدیوں نے احتجاج کیا۔
پولیس کے ترجمان اجیت روحانہ کا کہنا تھا کہ اتوار کو کولمبو سے کوئی 10 میل دور ماہارا جیل میں قیدیوں نے ہنگامہ شروع کیا تو ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں نے صورت حال کو قابو پانے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ ہنگامہ ٓآرائی اس وقت فساد اور بلوے میں تبدیل ہو گئی جب قیدیوں نے جیل کا کنٹرول سنبھالنے اور سینکڑوں نے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی۔
روحانا کا کہنا تھا کہ قیدیوں نے مبینہ طور پر جیل کی عمارت کے ایک بڑے حصے کو نقصان پہنچایا جس میں دفاتر بھی شامل ہیں۔
اس پر جیل کے محافظوں نے گولی چلا دی، جس سے 8 قیدی ہلاک اور 59 زخمی ہو گئے، جب کہ دو گارڈ بھی شدید زخمی ہوئے۔
روحانا کا کہنا ہے کہ مدد کیلئے مزید پولیس فورس کو بلایا گیا اور جیل کے گرد سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی ایک اور جیل میں اسی طرح کے بلوے میں ایک قیدی ہلاک ہو گیا تھا، جب کہ مارچ میں بھی ایک قیدی ہلاک ہوا تھا۔
سری لنکا کی پانچ جیلوں میں ایک ہزار سے زیادہ قیدی کرونا وائرس سے بیمار ہو چکے ہیں اور اس مہلک مرض سے کم ازکم دو ہلاک ہوئے ہیں۔ جب کہ 50 کے قریب جیل گارڈ بھی کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
قیدیوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی ایک تنظیم کمیٹی فار پروٹیکٹنگ رائٹس آف پرزنرز کا کہنا ہے کہ ماہارا جیل میں قیدیوں میں اس لئے بے چینی بڑھی کیونکہ کرونا ٹیسٹ اور متاثرہ مریضوں کو الگ کرنے سے متعلق قیدیوں کی درخواستوں پر عہدیداروں نے ایک ماہ سے کوئی دھیان نہیں دیا تھا۔
سری لنکا کی جیلیں انتہائی پرہجوم ہیں۔ ملک میں موجود جیلوں میں کل 10 ہزار قیدی رکھنے کی گنجائش ہے جب کہ وہاں اس وقت 26000 قیدیوں کو رکھا جا رہا ہے۔
سری لنکا میں گزشتہ ماہ سے کرونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ملک میں کرونا وائرس سے متاثررہ افراد کی کل تعداد 23000 کے قریب ہے جب کہ 109 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔