سری لنکا کی حکومت نے زمانہ جنگ سے ملک پر نافذ سخت ہنگامی قوانین منگل کی رات کو ختم کردیے ہیں لیکن ان کی جگہ انسداد دہشت گردی ایکٹ یعنی پی ٹی اے کے نام سے نئے ضابطوں کا اطلاق کردیا ہےجن کے تحت حکومت کو ہنگامی قوانین کے تحت حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد کو قید میں رکھنے کا اختیار مل گیا ہے۔
وزیر انصاف رؤف حکیم نے بدھ کے روز کہا کہ ہنگامی قوانین اٹھائے جانے کے زیر حراست تقریباً 1200 افراد کی جلد رہائی کا امکان ہے۔
لیکن اس اعلان کےچندگھنٹوں کے بعد اٹارنی جنرل موہن پیئرس نے کہا کہ کوئی بھی مشتبہ شخص رہا نہیں ہوگا اور ہنگامی قوانین کے خاتمے سے بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے کے نئے ضابطے حکومت کو گرفتار رکھے جانے والے مشتبہ افراد کی تعداد ظاہر نہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
سری لنکا کے صدر مہندرا راجاپاکسا نے پچھلے ہفتے پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں ہنگامی قوانین کے خاتمے کی طرف پیش قدمی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدر کا کہناتھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ 2009ء میں تامل ٹائیگر باغیوں کی شکست کے نتیجے میں خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد اب ان قوانین کی ضرورت باقی نہیں رہی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پابندیوں کے خاتمے سے ملک کو جمہوری انداز میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔