سعودی عرب میں اسٹیڈیمز کے بند دروازے خواتین پر اس جمعہ سے کھل جائیں گے۔ سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ خواتین تاریخ میں پہلی بار جمعہ کو اسٹیڈیمز جاکر فٹبال کا میچ دیکھ سکیں گی۔
سعودی وزارت اطلاعات کے مطابق جمعہ 12 جنوری کو دو مقامی فٹ بال ٹیموں کے درمیان کھیلا جانے والا فٹبال میچ خواتین اسٹیڈیم میں دیکھ پائیں گی۔خواتین کو اسی دن دوسرا میچ اور 18جنوری کو کھیلا جانے والا تیسرا میچ دیکھنے کی بھی اجازت ہو گی۔
پہلا میچ سعودی دارالحکومت ریاض، دوسرا جدہ اور تیسرا دمام میں کھیلا جائے گا۔ اس طرح ملک کے مختلف شہروں کی خواتین اسٹیڈیم جا کر میچ دیکھنے کی آزادی سے لطف اندوز ہو سکیں گی۔
فرانسیسی خبرایجنسی اے ایف پی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں خواتین پر طویل عرصے سے اسٹیڈیمز میں جانے پر پابندی عائد تھی۔ سعودی عرب میں خواتین کو تعلیم، سفر کرنے اور دیگر سرگرمیوں کے لئے خاندان کے کسی بھی مرد مثلاً باپ، شوہر یا بھائی سے اجازت لینا ضروری ہے۔
حالیہ دنوں میں خواتین کی آزادی سے متعلق سعودی عرب نے اہم فیصلے کئے جن میں خواتین پر گاڑی چلانے پر عائد پابندی کا خاتمہ بھی شامل ہے۔ سعودی خواتین رواں سال جون سے ڈرائیونگ کرسکیں گی۔
گزشتہ سال ستمبر میں پہلی مرتبہ سیکڑوں خواتین کو ریاض کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں قومی دن کی تقریبات دیکھنے کے لئے داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان تیل کی دولت سے مالا مال اپنے ملک کو ایک معتدل اوردوسروں کا خیرمقدم کرنے والے ملک کے طور پر ابھارنے کے لئے کوشاں ہیں۔
ولی عہد محمد بن سلمان کے ’ویژن 2030‘ پروگرام کا مرکزی نکتہ معاشی سرگرمیوں کا فروغ اور انٹرٹینمنٹ کے شعبے سے معاشی فائدہ حاصل کرنا ہے۔
سعودی شہری سالانہ اربوں ڈالرز پڑوسی ملکوں دبئی اور بحرین میں جا کر انٹرٹینمنٹ پر خرچ کر دیتے ہیں۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اصلاحات مہم کے تحت دسمبر میں سعودی عرب نے سینما گھروں پر کئی عشروں سے عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سعودی عرب میں پہلا سینما گھرمارچ میں کھلنے کی توقع ہے۔