سعودی عرب کی تیل کی سرکاری کمپنی ’سعودی آرامکو‘ نے اتوار کو دوسری سہ ماہی کے منافع میں 90 فی صد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ مبصرین کے مطابق اس کی وجہ تیل کی قیمتوں کی بلند شرح، فروخت میں اضافے اور خام تیل صاف کرنے سے حاصل کردہ منافع ہے۔
آرامکو کے چیف ایگزیکٹو امین ناصر نے کمپنی کی آمدنی کی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی پیش گوئیوں اور معاشی دباؤ کے باوجود کمپنی کو توقع ہے کہ تیل کی طلب باقی عشرے تک بڑھتی ہی رہے گی۔
آرامکو کا کل منافع 30 جون کی سہ ماہی میں بڑھ کر 48 ارب 39 کروڑ ڈالر ہو گیا ہے جو ایک سال قبل 25ارب 43 کروڑ ڈالر تھا۔
کمپنی نے اپنے ہدف کے مطابق دوسری سہ ماہی میں 18 ارب 80 کروڑ ڈالر منافعے کا اعلان کیا۔
رواں برس آرامکو کے حصص میں 25 فی صد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے کیوں کہ تیل اور قدرتی گیس کی قیمتیں کئی سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
تیل اور گیس کے بڑے برآمد کنندہ روس نے یوکرین کے خلاف جارحیت شروع کی تو روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل اور گیس کی ترسیل پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔
آرامکو تیل کی ان دیگر بڑی کمپنیوں میں شامل ہے جنہوں نے حالیہ ہفتوں میں اپنے بڑھتے ہوئے منافع کی اطلاع دی ہے۔
29 جولائی کو ’ایکزان کارپوریشن‘ نے اپنا اب تک کا سب سے بڑا سہ ماہی منافع ظاہر کیا ہے، جس کی کل آمدنی 17 ارب 90 کرور ڈالررہی جو کہ گزشتہ برس کی اس مدت کے مقابلے میں لگ بھگ چار گنا زیادہ ہے۔
پیٹرول اور ڈیزل جیسے ایندھن کا کاروبار کرنے والی عالمی کمپنیوں کے منافع میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس میں یورپ کی بڑی کمپنیاں شیل اورٹوٹل انرجی بھی شامل ہیں۔
آرامکو کے چیف ایگزیکٹو امین ناصر نے کہا کہ دوسری سہ ماہی میں اس کی اوسط کل ہائیڈرو کاربن پیداوار 13.6 ملین بیرل یومیہ تیل کے برابر تھی۔
انہوں نے کہا کہ آب و ہوا کے اہداف کا حصول توانائی کی محفوظ فراہمی کے لیے انتہائی حقیقی اور وقت کی ضرورت ہے، یہی وجہ ہے کہ آرامکو توانائی کے متعدد ذرائع سے پیداوار بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے -
آرامکو کے مطابق اس نے اپنے کیمیکلز کے کاروبار کو بڑھایا اور کم کاربن والے کاروبار میں امکانات کو فروغ دیا۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات لی گئی ہیں۔