امریکہ موبائل فونز کی چوری کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ان کی کمپیوٹرائزڈ فہرست بنارہاہے۔
امریکہ میں موبائل فونز بڑے پیمانے پر استعمال کیے جارہے ہیں ، لیکن دنیا کی اس سب سے بڑی معیشت میں اس چھوٹے مگر مہنگے آلے کی چوری کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
مرکزی حکومت کے ٹیلی مواصلاتی کمشن کا کہناہے کہ اس کا وائرلس کے ذریعے مواصلاتی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ چوری شدہ موبائل فونز کا ڈیٹا مرتب کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے تا کہ ان کے د وبارہ استعمال کو روکا جاسکے۔
ایف سی سی کے چیئر مین جولیس جینا شوسکی نے کہاہے کہ ان کے ادارے کی یہ کوشش ہے کہ چوری شدہ سمارٹ فونز کی قدروقیمت کو کم کردیا جائے۔
اس وقت وائرلس کے ذریعے فون کی سہولت فراہم کرنے والی سب سے بڑی امریکی کمپنیوں میں شامل ورائزن اور سپرنٹ نیکسٹل نے چوری شدہ موبائل فونز کو دوبارہ استعمال میں لانے کے لیے ایکٹیویٹ کرنے کا سلسلہ روک دیا ہے ، جب کہ دوسری بڑی کمپنیوں اے ٹی این ٹی ، ٹیلی کام اور ٹی موبل ابھی ایسا نہیں کررہی تھیں۔ اب تمام بڑی کمپنیاں چوری شدہ موبائل فونز کی روک تھام کے اس منصوبےپر متفق ہوگئی ہیں۔
چھ ماہ کے اندر موبائل فونز کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیاں اپنے نیٹ ورک میں چوری شدہ فونز کا دوبارہ استعمال روک دیں گی۔
جب کہ آئندہ ڈیڑھ سال کے عرصے میں کوئی بھی کمپنی کسی بھی دوسرے نیٹ ورک کا چوری شدہ فون ایکٹویٹ نہیں کرے گی۔