جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں طاقتور زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 77 ہو گئی ہے اور نائب صدر جارج گلاس کے مطابق ملک کے مختلف حصوں سے نقصانات کی اطلاعات موصول ہونے کا سلسلہ جاری ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
امریکی ارضیاتی سروے کے محکمہ کے مطابق ایکواڈور کے ساحلی علاقے میں ہفتہ کو دیر گئے 7.8 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔
زلزلے کے شدید جھٹکے 170 کلومیٹر دور کیوٹو تک محسوس کیے گئے جس سے متعدد علاقوں میں بجلی اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
زلزلے سے متعدد عمارتیں اور پل منہدم ہو گئے جہاں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں جن میں فوج اور پولیس کے اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔
نائب صدر نے لوگوں سے اس ہنگامی صورتحال میں پرامن رہنے کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے نیشنل گاڑدز کو بھی متحرک کر دیا گیا ہے۔
مانتا شہر کے ہوائی اڈے کے کنٹرول ٹاور کو بھی زلزلے سے نقصان پہنچا جس کے بعد ایئرپورٹ کو بند کر دیا گیا ہے۔
زلزلے کے بعد سونامی کا انتباہ بھی جاری کیا گیا تھا لیکن فوری طور پر سمندری لہروں کی طغیانی کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
صدر رافیل کورئیا زلزلے کے وقت ملک میں موجود نہیں تھے۔ وہ جمعہ کو ویٹیکن میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے بعد روم میں تھے۔