بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر نے دارفر کے علاقے میں مبینہ جنگی جرائم سے تعلق کے سلسلے میں سوڈان کے وزیر دفاع کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔
لوئیس موینو اکامپو نے جمعے کے روز کہا کہ عبدالرحیم محمد حسین نے اگست 2003ء اور مارچ 2004ء کے درمیان دار فر کے دیہاتوں پر حملوں کی منصوبہ ساز کی مدد کی تھی۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دارفر کے دیہاتوں پر حملے ایک خاص انداز میں ان کا گھیراؤ کرنے کے بعد کیے گئے تھے، جس میں ان پر سوڈانی ایئر فورس نے بم برسائے اور بعد میں فوجی دستوں اور جنجاوید ملیشیاء نے دیہاتیوں پر حملے کرکے انہیں ہلاک کیا اور خواتین کے لیے جنسی زیادتیوں کے مرتکب ہوئے۔
ہیگ میں قائم عالمی عدالت کے ججوں کا ایک پینل اب شواہد کا جائزہ لے کر یہ فیصلہ کرے گا کہ آیا حسین کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جائیں یا نہیں۔
عبدالرحیم حسین اس دارفر پر حملوں کے دور میں سوڈان کے وزیر داخلہ تھے۔
عالمی فوجداری عدالت پہلے ہی سوڈان کے صدر عمر البشیر اور ایک دوسرے اعلیٰ عہدے دار پردارفر میں قتل عام ، خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں اور دوسرے جرائم کا ماسٹر مائنڈ ہونے کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کرچکی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہناہے کہ ان لڑائیوں میں تین لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک اور 27 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوگئے تھے۔