سوڈان کے مرکزی بینک نے کہاہے کہ وہ اس مہینے کے آخر میں ملک میں نئی کرنسی کا اجراءکررہاہے۔
مرکزی بینک کے سربراہ خیر الزبیر نے خرطوم میں نامہ نگاروں کو ہفتے کے روز بتایا کہ پرانی کرنسی کو گردش سے نکالنے کے لیے دو سے تین ماہ کا عرصہ لگے گا۔
الزبیر نے کہا کہ حکومت نے کرنسی کی تبدیلی سے متعلق فیصلہ جنوبی سوڈان کے اس فیصلے کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کے لیے نئی کرنسی جاری کرے گا۔ جنوبی سوڈان حال ہی میں سوڈان سے الگ ہوکر ایک آزاد مملکت بن گیا ہے۔
صدر عمرا لبشیر نے نئی کرنسی سے متعلق اپنی حکومت کے منصوبے کا اعلان منگل کے روز قومی اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران کیاتھا۔
جنوبی سوڈان نے، جوحال میں اقوام متحدہ میں شامل ہونے والا دنیا کا 193 واں ملک ہے،کہا ہے کہ اس کی نئی کرنسی پیر سے جاری کی جارہی ہے۔
سوڈان اور جنوبی سوڈان کوتیل سے مالامال علاقے ابیی کے بارے میں یہ فیصلہ کرناہے کہ اس کا کنٹرول کس کے پاس ہوگا اور تیل کی آمدنی کی تقسیم کا طریقہ کار کیا ہوگا۔
سوڈان میں تیل کی پیداوار کا 75 فی صد ان علاقوں سے حاصل ہوتا ہے جو اب جنوبی سوڈان کا حصہ بن گئے ہیں۔تاہم وہ اپنا تیل صرف ان پائپ لائنوں کے ذریعے برآمد کرسکتا ہے جو شمالی سوڈان سے گذرتی ہیں۔