جنوبی سوڈان کے ایک اخبار کے ایڈیٹر نے کہاہے کہ پولیس نے اس کے اخبار کی ڈھائی ہزارکاپیاں لوگوں کے پاس پہنچنے سے قبل اپنے قبضے میں لے لیں۔
جوبا پوسٹ کے ایڈیٹر مائیکل کوما نے پولیس پر یہ الزام ہفتے کے روز لگایا۔
اس پندرہ روزہ اخبار کی پرنٹنگ ملک کے شمالی حصے میں کی جاتی ہے اور پھر تقسیم کے لیے جنوبی علاقوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔ ایڈیٹر کوما کا کہناہے کہ حکام نے جمعرات کے روز اخبار کی کاپیاں جوبا کے ہوائی اڈے پر پہنچتے ہی ضبط کرلیں۔
کوما کا کہناہے کہ حکام نے اخبار میں شائع ہونے والے ایک مضمون پر اپنی تشویش کا اظہار کیا جو سوڈان کے ایک فوجی عہدے دار جارج آرتھور کے بارے میں تھا ۔ اس کی زیر کمان فورس جنوبی سوڈان کی فوج سے جھڑپوں میں حصہ لے چکی ہے۔
کوما نے کہا کہ مضمون میں آرتھور کے ایک ترجمان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ان کی فورسز جنوبی سوڈان کی آزادی سے قبل جوبا پر حملہ کرسکتی ہیں۔
صحافیوں کے تحفظ سے متعلق تنظیم نے ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں جوبا پوسٹ کی کاپیاں ضبط کرنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی صحافت کے خلاف کیا جانے والے یہ اقدام ایک ایسی ریاست کے لیے سوالیہ نشان ہے جو عنقریب آزاد ہونے جارہی ہے۔