سوڈان میں حکام نے کہاہے کہ متنازع علاقے ایبی میں عسکریت پسندوں نے پانچ افراد کو ہلاک کردیا ہے۔
تشدد کا یہ واقعہ شمال میں واقع خرطوم حکومت اور جنوبی سوڈان کے درمیان کشیدگی کو مزید ہوادے سکتا ہے ۔ جنوبی حصے کے لوگ ریفرنڈم میں کامیابی کے بعد اپنی آزاد مملکت کی تیاریاں کررہے ہیں۔
ایبی میں عہدے داروں کا کہناہے کہ مسلح افراد ایک گاؤں ڈنگوپ میں پیر کی صبح داخل ہوئے اور انہوں نے کئی عام شہریوں کو گولی ماری دی۔ حکام کا کہناہے کہ حملہ آور شمالی سوڈان کے اتحادی قبیلے مسریا سے آئے تھے۔
جنوبی حصے کی حکمران جماعت خرطوم پر جنوبی حصے میں عدم استحکام کے لیے عسکریت پسندوں کو تریبت دینے اور پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل علاقے کے راہنماؤں کو ملک سے باہر نکالنے کا الزام لگاچکی ہے۔
جنوبی سوڈان نے جنوری میں ہونے والے ریفرنڈم میں شمالی حصے سے علیحدگی کے حق میں اپنی رائے دی تھی۔
اس سال ایبی میں مسریا اور جنوب سوڈان کے اتحادی خانہ بدوشوں نوک ڈنکا کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ ہوچکاہے۔
تیل کی دولت سے مالامال یہ علاقہ شمالی اور جنوبی سوڈان کی سرحد پر واقع ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان اس علاقے کے مستقبل پر ابھی تک کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا۔