ہفتے کے روز نائیجیریا کے شمال مشرقی شہر میڈگوری میں دو خود کش حملوں میں کم ازکم 9 افرد ہلاک اور دو درجن زخمی ہوگئے۔ یہ علاقہ گذشتہ سات برسوں سے انتہاپسند گروپ بوکو حرام کی دہشت گردی کا نشانہ بنا ہوا ہے۔
نائیجیریا کی فوج نے کہا ہے کہ ایک بم پناہ گزینوں کے کیمپ کے سامنے پھٹا جہاں ملک کے اندر بے گھر ہونے والے 16 ہزار سے زیادہ پناہ گزین رہ رہے ہیں۔ جب کہ دوسرادھماکہ چند منٹ کے بعد تیل کے ایک سرکاری ڈپو کے باہر ہوا۔
فوری طور پر کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی نہیں کیا۔ تاہم عسکریت پسند گروپ بوکو حرام اس طرح کے حملے کرتا رہا ہے۔
نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں بوکو ہرام خود کو اسلامک اسٹیٹ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے۔بدامنی شروع ہونے کے بعد سے اس کی دہشت گردی کا نشانہ بن کر ہزاروں افراد ہلاک اور 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا اندازہ ہے کہ وہاں تقریباًٍ 50 ہزار بچوں کو اگر خوراک نہ مل سکی تو بھوک کے باعث ہلاک ہو سکتے ہیں۔جب کہ تقریباًٍ ڈھائی لاکھ بچوں کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔
نائیجیریا کے صدر محمدو بوہاری نے پچھلے سال بوکوحرام کے خلاف ایک کامیاب فوجی کارروائی کی تھی لیکن اس دہشت گرد گروپ میں اب بھی ہلاکت خیز حملے کرنے کی قوت باقی ہے۔
اس گروپ کا ہدف صرف نا ئیجیریا ہی نہیں ہے بلکہ نیجر، چاڈ اور کیمروں بھی اس کے تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں۔