ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے اسپنر سنیل نارائن کے بولنگ ایکشن کو شارجہ میں لاہور اور کوئٹہ کے درمیان ہونے والے میچ کے دوران امپائر نے مشکوک قرار دیا۔
سنیل نارائن پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں لاہور قلندرز کی جانب سے گیند بازی کرتے ہیں۔
سنیل نارائن کا ایکشن مشکوک قرار دیے جانے کے بعد انہیں وارننگ لسٹ میں رکھ دیا گیا ہے تاہم وہ پی ایس ایل میں لاہور کے آخری میچ میں کھیلنے اور بولنگ کرنے کے اہل ہوں گے۔
لاہور قلندرز کا ٹورنامنٹ میں آخری میچ جمعہ کو پشاور کے خلاف ہو گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیا مینیجر رضا نے شارجہ سے اپنے موبائل پیغام کے ذریعے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پی ایس ایل میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے وضع کردہ قوانین لاگو ہوتے ہیں، لہذا مشکوک بولنگ ایکشن پر اگر وارننگ لسٹ میں موجود کسی کھلاڑی کا بولنگ ایکشن دوبارہ مشکوک قرار پاتا ہے تو وہ پی ایس ایل کے بقیہ میچز میں بولنگ نہیں کر سکے گا۔
میڈیا مینیجر کے مطابق مشکوک بولنگ ایکشن کی وجہ سے بولنگ سے معطل کھلاڑی بطور بیٹسمین ٹیم میں کھیل سکتا ہے لیکن اسے بولنگ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
رضا کے مطابق میچ آفیشلز کی جانب سے سنیل نارائن کے مشکوک بولنگ ایکشن کی رپورٹ اب ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کو بھیجی جائے گی اور سنیل نارائن کو مشکوک بولنگ ایکشن کے حوالے سے ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کے طے کردہ عمل سے گزرنا ہو گا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سنہ دو ہزار پندرہ میں بھی سنیل نارائن کے گیند بازی کے ایکشن پر پابندی لگا چکی ہے۔ اپریل سنہ دو ہزار سولہ میں سنیل نارائن نے گیند بازی کا ٹیسٹ پاس کیا تو انہیں آئی سی سی کی جانب سے گیند بازی کی اجازت مل گئی تھی۔