برطانیہ اور اٹلی کے فٹ کلبوں کی مجوزہ 'سپر لیگ' سے دست بردار ہونے کے باوجود لیگ کے بانی چیئرمین منصوبے کی تکمیل کے لیے پرعزم ہیں۔
اسپین کے کلب ریال میڈرڈ کے صدر فلورینٹینو پیرز مجوزہ 'سپر لیگ' کے پہلے چیئرمین ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ لیگ کے انعقاد کے خیال کو ترک نہیں کریں گے۔
جمعرات کو اسپین کے مقامی ریڈیو کو انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ بعض کلب 'سپر لیگ' کے منصوبے سے ضرور دست بردار ہوئے ہیں جس کے بعد لیگ عارضی طور پر التوا کا شکار ہو گئی ہے تاہم وہ اس کے انعقاد کے لیے مختلف راستوں کی تلاش میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیگ کا انعقاد نہ ہونا شرمندگی کا باعث ہو گا۔
فلورینٹینو پیرز کے بقول "لیگ سے دست بردار ہونے والوں نے ہمیں نہیں چھوڑا، ہم اب بھی ایک ساتھ ہیں اور لیگ کے انعقاد کے لیے سوچ بچار کر رہے ہیں کہ کس طرح اس پر کام کیا جائے۔"
انہوں نے کہا کہ یورپین فٹ بال کی گورننگ باڈیز سے سپر لیگ کے منصوبے پر بات چیت کے لیے دستیاب ہیں اور انہیں یقین ہے کہ جلد ایک 'چھوٹے' ایونٹ کا انعقاد بھی ہو گا۔
یاد رہے کہ یورپ کے 12 نامور فٹ بال کلبز نے اتوار کو کئی دیگر لیگز کے مقابلے میں 'سپر لیگ' منصوبے کا اعلان کیا تھا تاہم اس اعلان کے ایک روز بعد ہی برطانیہ کے تمام چھ کلبوں نے مداحوں کی شدید تنقید اور حکومت کے انتباہ کے بعد منصوبے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
یورپین فٹ بال کی نمائندہ تنظیم 'یوئیفا' نے دھمکی دی تھی کی لیگ کا حصہ بننے والے کلبز اور اس کے کھلاڑی ڈومیسٹک اور عالمی مقابلوں میں شرکت سے محروم ہو جائیں گے جب کہ فٹ بال کی عالمی تنظیم 'فیفا' کی طرف سے بھی مجوزہ 'سپر لیگ' کی مخالفت سامنے آئی تھی۔
منگل کو برطانیہ کے لیور پول، مانچسٹر یونائیٹڈ، مانچسٹر سٹی، آرسنل، چیلسی اور ٹوٹنہم ہاٹسپر کے سپر لیگ کے منصوبے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد اسی روز اٹلی کے یووینٹس، اے سی میلان اور انٹر میلان کلب نے بھی مجوزہ لیگ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
'سپر لیگ' منصوبے کے حامی کلبوں میں اب صرف اسپین کے ریال میڈرڈ اور بارسلونا ہی رہ گئے ہیں۔
'جو کچھ ہوا اس کی توقع نہیں تھی'
ریال میڈرڈ کے صدر نے اعتراف کیا کہ انہیں 'سپر لیگ' منصوبے سے متعلق تفصیلی وضاحت کرنا چاہیے تھی تاہم انہوں نے لیگ کے اعلان کے بعد سامنے آںے والی تنقید پر مایوسی کا اظہار بھی کیا ہے۔
فلورینٹینو کے بقول ہر کلب کا صدر سپر لیگ پر بات کرنے کے لیے تیار تھا لیکن منصوبے کے اعلان کے اگلے ہی روز سب کچھ ختم ہو گیا جس کی ہمیں توقع نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ سپر لیگ کا منصوبہ ایٹم بم کی طرح تھا اور شاید مخالفین اس بارے میں پہلے سے جانتے تھے جو ہمارے اعلان کا انتظار کر رہے تھے۔
سپر لیگ کے منصوبے سے الگ ہونے والے بعض کلبوں نے اپنے مداحوں سے معافی بھی مانگی ہے تاہم بعض کلبز نے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ اس منصوبے پر یقین رکھتے ہیں۔
اٹلی کا کلب یووینٹس بدستور سپر لیگ منصوبے سے متاثر دکھائی دیتا ہے جس کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ فٹ بال انڈسٹری کے فروغ کے لیے یووینٹس بڑے مقابلوں کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔
اسی طرح اے سی میلان نے بھی کہا ہے کہ مداحوں کی جانب سے سپر لیگ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے لیکن ان کا کلب ایک مستحکم ماڈل کے قیام کی کوششوں کے لیے کام کرتا رہے گا۔
کلب نے مزید کہا کہ سپر لیگ میں شمولیت کی دعوت قبول کرنے کا مقصد یورپی فٹ بال کے شائقین کے لیے بہتر مقابلے پیش کرنا تھا جو نہ صرف فٹ بال کے مداحوں کے مفاد میں تھا بلکہ یہ کلب اور اس کے شائقین کے لیے اچھا تھا۔
کلب کے مطابق تبدیلی ہمیشہ آسان نہیں ہوتی لیکن ترقی کے لیے ارتقائی عمل ضروری ہے۔