واشنگٹن —
ماہرین ِ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز فلپائن سے ٹکرانے والا خوفناک طوفان ہائیان حالیہ تاریخ کا سب سے خوفناک طوفان ثابت ہو سکتا ہے جب سے طوفانوں کی شدت کا ریکارڈ رکھنا شروع کیا گیا ہے۔
دوسری طرف ماہرین ِ موسمیات اب اس امر پر بھی غور کر رہے ہیں کہ آیا فلپائن میں آنے والا ہائیان طوفان، آنے والے دنوں میں موسمیاتی تغیر کی وجہ سے خوفناک طوفانوں کے ایک نئے سلسلے کی پہلی کڑی نہ ہو۔
کولمبیا یونیورسٹی سے منسلک موسمیاتی ماہر و سائنسدان ریڈلی ہورٹن کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر کا ذمہ دار کسی ایک طوفان کو ٹھہرانا غلط ہے۔ ان کے الفاظ، ’ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ موسمیاتی تغیر کی وجہ سے بہت سے غیر متوقع واقعات پیش آسکتے ہیں۔ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج جیسا کہ فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی وجہ سے ہماری زمین کا موسم بدل رہا ہے‘۔
واضح رہے کہ فلپائن میں جمعے کے روز آنے والے ہائیان نامی خوفناک سمندری طوفان سے، ہلال ِ احمر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 1,200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے فوج اور امدادی کارکنان متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کریں گے ہلاکتوں اور نقصانات سے متعلق اعداد و شمار میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔
زمین سے ٹکرانے والے ممکنہ طور پر اس طاقتور ترین سمندری طوفان کا زور ٹوٹ رہا ہے، مگر ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ ساؤتھ چائنا سی سے ہوتے ہوئے جب یہ طوفان ویتنام کی جانب بڑھے گا تو اس کی شدت میں دوبارہ اضافہ ممکن ہے۔
فلپائن ہلال ِ احمر کی گوائنڈلین پینگ کا کہنا ہے کہ اس خوفناک طوفان سے سب سے زیادہ تباہی ٹاکلوبان کے علاقے میں آئی جو فلپائن کے صوبہ لئٹ میں واقع ہے، جہاں پر ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے۔
دوسری طرف ماہرین ِ موسمیات اب اس امر پر بھی غور کر رہے ہیں کہ آیا فلپائن میں آنے والا ہائیان طوفان، آنے والے دنوں میں موسمیاتی تغیر کی وجہ سے خوفناک طوفانوں کے ایک نئے سلسلے کی پہلی کڑی نہ ہو۔
کولمبیا یونیورسٹی سے منسلک موسمیاتی ماہر و سائنسدان ریڈلی ہورٹن کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر کا ذمہ دار کسی ایک طوفان کو ٹھہرانا غلط ہے۔ ان کے الفاظ، ’ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ موسمیاتی تغیر کی وجہ سے بہت سے غیر متوقع واقعات پیش آسکتے ہیں۔ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج جیسا کہ فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی وجہ سے ہماری زمین کا موسم بدل رہا ہے‘۔
واضح رہے کہ فلپائن میں جمعے کے روز آنے والے ہائیان نامی خوفناک سمندری طوفان سے، ہلال ِ احمر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 1,200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے فوج اور امدادی کارکنان متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کریں گے ہلاکتوں اور نقصانات سے متعلق اعداد و شمار میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔
زمین سے ٹکرانے والے ممکنہ طور پر اس طاقتور ترین سمندری طوفان کا زور ٹوٹ رہا ہے، مگر ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ ساؤتھ چائنا سی سے ہوتے ہوئے جب یہ طوفان ویتنام کی جانب بڑھے گا تو اس کی شدت میں دوبارہ اضافہ ممکن ہے۔
فلپائن ہلال ِ احمر کی گوائنڈلین پینگ کا کہنا ہے کہ اس خوفناک طوفان سے سب سے زیادہ تباہی ٹاکلوبان کے علاقے میں آئی جو فلپائن کے صوبہ لئٹ میں واقع ہے، جہاں پر ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے۔