بلوچستان کے ضلع مستونگ میں اطلاعات کے مطابق مغوی چینی باشندوں کی بازیابی کے لئے سکیورٹی فورسز کی ایک کارروائی کے دوران متعدد اغوا کار ہلاک ہوگئے ہیں اور سکیورٹی فورسز نے اس علاقے سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا ہے۔ تاہم سرکاری طور پر اس کی تردید یا تصدیق تاحال سامنے نہیں آئی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسزنے مستونگ کے دشوار گزار پہاڑی علاقے میں جمعہ کو یہ کارروائی شروع کی تھی جو ہفتہ کو دیر گئے تک جاری رہی اور اس میں مبینہ طور پر شدت پسند تنظیم داعش سے وابستہ کئی اہم کمانڈر مارے گئے ہیں۔
یہ کارروائی گزشتہ ماہ کوئٹہ سے اغوا ہونے والے دو چینی باشندوں کی بازیابی کے لیے کی گئی تھی اور انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ان غیر ملکیوں کو اغوا کاروں نے اس علاقے میں رکھا ہوا ہے۔
یہ کارروائی اس قدر خفیہ رکھی گئی کہ اس کے بارے میں فوج یا دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف اب تک مکمل خاموشی ہے۔ یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ کارروائی میں چینی باشندوں کو بازیاب کروایا جا سکا یا نہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں سے مبینہ طور داعش کے دس کمانڈروں سمیت درجنوں دہشت گرد ضلع مستونگ کے اس پہاڑی علاقے میں ایک اجلاس کے لئے جمع تھے کہ اس دوران سکیورٹی فورسز نے یہاں کارروائی کی۔
آپریشن کے دوران سیکورٹی اداروں کے نو اہلکار بھی زخمی ہوئے جن کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کوئٹہ کے فوجی اسپتال میں منتقل کیا گیا اور ان میں سے دو کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
چینی جوڑے کو 24 مئی کو کو ئٹہ کے علاقے جناح ٹاﺅن سے اغوا کیا گیا تھااور ان کی بازیابی کے لئے کو ئٹہ پولیس کئی روز تک شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں بھی کرتی رہی جبکہ اس دوران مستند کاغذات نہ رکھنے والے گیارہ چینی باشندوں کو بھی وطن واپس بھیج دیا گیا تھا۔