رسائی کے لنکس

پاکستان کی امداد روکنے کا فیصلہ بغیر سوچے سمجھے نہیں کیا گیا: جان بولٹن


امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر
امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر

امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے جوہری ہتھیاروں کے حامل ملک پاکستان کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ بغیر سوچے سمجھے نہیں کیا، کیونکہ امریکہ کو خدشہ ہے کہ پاکستان میں جوہری ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکہ کیلئے غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔

پیر کے روز واشنگٹن کے معروف تھنک ٹینک، ’فیڈرلسٹ سوسائٹی فار لاء اینڈ پبلک پالیسی سٹڈیز‘ میں خطاب کرتے ہوئے، امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ ’’امریکہ چاہتا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل طور پر تعاون فراہم کرے‘‘۔

جان بولٹن نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ اُن کے تقرر سے قبل کیا گیا تھا؛ ’’تاہم، ٹرمپ انتظامیہ نے یہ فیصلہ بغیر سوچے سمجھے عجلت میں نہیں کیا۔ یہ فیصلہ کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو اس بات کا مکمل احساس تھا کہ پاکستان ایک جوہری طاقت ہے اور امریکہ کو یہ بھی خدشہ تھا کہ پاکستان میں دہشت گرد کسی وقت حکومت کا تختہ الٹ سکتے ہیں اور یوں اس بات کا امکان ہے کہ اس ملک میں جوہری ہتھیار دہشت گردوں کے اختیار میں آ جائیں‘‘۔

اس سال جنوری میں امریکی صدر ٹرمپ نے یہ کہتے ہوئے پاکستان کی بیشتر فوجی امداد معطل کر دی تھی کہ پاکستان افغانستان میں حملے کرنے والے طالبان کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

پینٹاگون نے گزشتہ ہفتے پاکستان کیلئے مختص رقوم کو دوسرے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی غرض سے کانگریس سے اجازت طلب کی تھی۔ اس درخواست کے ساتھ ہی یہ تاثر ختم ہو گیا کہ امریکہ کے مطالبات پورا کرنے کی صورت میں پاکستان کیلئے امریکہ کی فوجی امداد بحال ہو سکتی ہے۔

تاہم، گزشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران مبینہ طور پر پاکستانی قیادت سے کہا تھا کہ اگر پاکستان اپنے ملک میں موجود دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے کیلئے ٹھوس قدم اُٹھاتا، تو پاکستان امریکہ تعلقات کو ازسرنو ترتیب دیا جا سکتا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے اپنی تقریر میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ پاکستانی حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ امریکہ یہ اُمید رکھتا ہے کہ پاکستان اپنے وعدوں کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل طور پر تعاون فراہم کرے گا۔

XS
SM
MD
LG