سرگرم کارکنوں نے کہا ہے کہ باغیوں نےمشرقی شام میں فضائی فوج کی ایک تنصیب پر قبضہ کرلیا ہے اورایک فوجی ہوائی اڈے پر حملہ کیا ہے۔
’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ یہ حملے عراقی سرحد کے قریب دیار الزور میں ابو کمال شہر میں واقع ہوئے۔
حالات پر نگاہ رکھنے والے اس گروپ کا کہنا ہے کہ فوجی تنصیب پر چھاپے کے دوران باغیوں نے فضائی افواج کے 16اہل کاروں کو پکڑ لیا ہے۔
آبزرویٹری کے ایک عہدے دار، رمیع عبد الرحمٰن نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ باغیوں کی طرف سےفضائی دفاع کی عمارت پر قبضہ جمانا تختہ الٹنے کے مترادف ہے۔ گروپ نے کہا کہ ہمدان فوجی ہوائی اڈے پر حملے سے حکومتی فوج کے ساتھ پنجہ آزمازئی کے ایک نئے سلسلے کا آغاز ہوا۔
مخالف لڑاکا جتھوں نے حکومتی فضائی طاقت کو سر نگِوں کرنے کی مہم چلا رکھی ہے۔
کچھ روز قبل، حلب اور ادلب کے ملک کے شمالی شہروں میں ایک فوجی ہوائی اڈے کےقریب شامی باغیوں اور حکومت کی افواج کے درمیان شدید لڑائی کی خبریں ملی تھیں۔ باغیوں نے حلب اور ادلب میں اپنے ٹھکانوں سے تفطانز کے فوجی ہوائی اڈے کو کئی بار ہدف بنایا۔
شامی حکام 17ماہ سے جاری اِس بغاوت کو غیر ملکی سازش قرار دیتے ہوئے، امریکہ اور ترکی کے علاوہ تیل سے مالا مال خلیج کے ممالک سعودی عرب اور قطر پر ’دہشت گردوں‘ کی حمایت کا الزام دیتے ہیں، جِس کا مقصدصدر بشار الاسد کو حکومت سے ہٹانا ہے۔
انسانی حقوق کے گروپوں نے الزام لگایا ہے کہ بغاوت کو کچلنے کی کوشش میں مسٹر اسد کی حکومت معصوم لوگوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔
’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ یہ حملے عراقی سرحد کے قریب دیار الزور میں ابو کمال شہر میں واقع ہوئے۔
حالات پر نگاہ رکھنے والے اس گروپ کا کہنا ہے کہ فوجی تنصیب پر چھاپے کے دوران باغیوں نے فضائی افواج کے 16اہل کاروں کو پکڑ لیا ہے۔
آبزرویٹری کے ایک عہدے دار، رمیع عبد الرحمٰن نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ باغیوں کی طرف سےفضائی دفاع کی عمارت پر قبضہ جمانا تختہ الٹنے کے مترادف ہے۔ گروپ نے کہا کہ ہمدان فوجی ہوائی اڈے پر حملے سے حکومتی فوج کے ساتھ پنجہ آزمازئی کے ایک نئے سلسلے کا آغاز ہوا۔
مخالف لڑاکا جتھوں نے حکومتی فضائی طاقت کو سر نگِوں کرنے کی مہم چلا رکھی ہے۔
کچھ روز قبل، حلب اور ادلب کے ملک کے شمالی شہروں میں ایک فوجی ہوائی اڈے کےقریب شامی باغیوں اور حکومت کی افواج کے درمیان شدید لڑائی کی خبریں ملی تھیں۔ باغیوں نے حلب اور ادلب میں اپنے ٹھکانوں سے تفطانز کے فوجی ہوائی اڈے کو کئی بار ہدف بنایا۔
شامی حکام 17ماہ سے جاری اِس بغاوت کو غیر ملکی سازش قرار دیتے ہوئے، امریکہ اور ترکی کے علاوہ تیل سے مالا مال خلیج کے ممالک سعودی عرب اور قطر پر ’دہشت گردوں‘ کی حمایت کا الزام دیتے ہیں، جِس کا مقصدصدر بشار الاسد کو حکومت سے ہٹانا ہے۔
انسانی حقوق کے گروپوں نے الزام لگایا ہے کہ بغاوت کو کچلنے کی کوشش میں مسٹر اسد کی حکومت معصوم لوگوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔