رسائی کے لنکس

شام: فضائی حملوں میں 20 ہلاک


Sebuah karya seni dari seniman Jim Campbell yang terdiri dari 2.000 bola lampu, dinyalakan di pusat kota Hong Kong.
Sebuah karya seni dari seniman Jim Campbell yang terdiri dari 2.000 bola lampu, dinyalakan di pusat kota Hong Kong.

سیرئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ سلمہ نامی علاقے میں کی گئی ان کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے نصف باغی جنگجو تھے۔

سیرئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نامی حقوقِ انسانی کی تنظیم نے کہا ہے کہ شام کے مغربی علاقے میں گزشتہ شب حکومتی فورسز کے فضائی حملوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔

تنظیم نے ہفتہ کے روز کہا کہ سلمہ نامی علاقے میں کی گئی ان کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے نصف باغی جنگجو تھے۔

شام میں جاری لڑائی میں گزشتہ سال سے فرقہ وارانہ رجہانات میں بھی بتدریج اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس نے سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں اور صدر بشار الاسد کے علویة مسلک سے تعلق رکھنے والوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔

دریں اثنا امریکی اور روسی حکام نے شام میں امن سے متعلق مذاکرات جلد از جلد شروع کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔

یہ معاملہ اُن چند اُمور میں سے ایک ہے جس پر تناؤ کا شکار دوطرفہ تعلقات رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان اتفاق پایا جاتا ہے۔

روس صدر بشار الاسد کی حکومت کا حامی ہے جب کہ امریکہ اُن مغربی ممالک میں شامل ہے جو حزبِ مخالف کی حمایت کر رہے ہیں۔ تاہم ماسکو اور واشنگٹن اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں جس میں شام کی صورت حال کا سیاسی حل اور خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات ممکن بنائے جا سکیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری اور وزیرِ دفاع چک ہیگل نے جمعہ کو واشنگٹن میں اپنے روسی ہم منصبوں سرگی لاروف اور سرگی شویگو سے ملاقات کی تھی۔

سرگی لاروف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے حکام شامی مذاکرات کی تیاری کے سلسلے میں رواں ماہ کے اواخر میں دوبارہ ملاقات کریں گے۔
XS
SM
MD
LG