شام کے دارالحکومت دمشق کے مشرق قصبے اڈرہ میں سرکاری فوج نے گھات لگا کر ایک حملے میں 62 باغی جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا۔
انسانی حقوق کے گروپ ’سیئرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ کے مطابق یہ واقعہ بدھ کو طلوع آفتاب سے قبل پیش آیا۔
شام کے سرکاری خبر رساں ادارے ’صنا‘ نے ہلاک کیے گئے باغیوں کی تعداد نہیں بتائی ہے تاہم اس کے مطابق مارے جانے والے جنگجوؤں کا تعلق القاعدہ سے جڑے ’النصرا فرنٹ‘ سے تھا۔
سرکاری خبررساں اداے کے مطابق باغیوں کے قبضے سے ’مشین گنز‘ اور راکٹ بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔
صنا کے مطابق مارے جانے والے ’’دہشت گرد‘‘ غیر ملکی تھے۔
شام میں 2011ء میں اصلاحات کے لیے شروع ہونے والی تحریک بعد میں خانہ جنگی کی صورت اختیار کر گئی اور اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق کے گروپ ’سیئرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ کے مطابق یہ واقعہ بدھ کو طلوع آفتاب سے قبل پیش آیا۔
شام کے سرکاری خبر رساں ادارے ’صنا‘ نے ہلاک کیے گئے باغیوں کی تعداد نہیں بتائی ہے تاہم اس کے مطابق مارے جانے والے جنگجوؤں کا تعلق القاعدہ سے جڑے ’النصرا فرنٹ‘ سے تھا۔
سرکاری خبررساں اداے کے مطابق باغیوں کے قبضے سے ’مشین گنز‘ اور راکٹ بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔
صنا کے مطابق مارے جانے والے ’’دہشت گرد‘‘ غیر ملکی تھے۔
شام میں 2011ء میں اصلاحات کے لیے شروع ہونے والی تحریک بعد میں خانہ جنگی کی صورت اختیار کر گئی اور اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔