برطانیہ کے وزارت خارجہ کے عہدے داروں نے کہاہے کہ لندن میں شام کے اعلیٰ سفارت کار اپنی حکومت سے منحرف ہوگئے ہیں اور اعلیٰ سطح کے سفارتی اور فوجی عہدے داروں کی جانب سے حالیہ ہفتوں میں صدر بشارالاسد کی وفاداری چھوڑنے کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔
وزارت خارجہ کے عہدے داروں نے پیر کے روز کہا شام کے سفارت خانے کے عہدےدار خالد ال ایوبی نے بتایا ہے کہ وہ اب صدر بشارالاسد کی حکومت کی نمائندگی نہیں کریں گے۔
یہ خبر ایک ایسے موقع پر منظر عام پر آئی ہے جب شمالی شہر حلب میں شام کی فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے اور دونوں اپنی فتح کے دعوے کررہے ہیں۔
حکومت کا کہناہے کہ اس کی فورسز نے باغیوں کو بھاری نقصان پہنچا کر صلاح الدین ضلع کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا ہے ۔ جب کہ باغیوں کا دعویٰ ہے کہ اس علاقے میں کوئی سرکاری فوجی موجود نہیں ہے اور یہ کہ لڑائی جاری ہے۔
شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہاہے کہ حلب میں بالآخر باغیوں کا شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے یہ بیان ایران کے دورے کے موقع پر دیا جو خطے میں شام کا سب سے بڑا اتحادی ہے۔
وزارت خارجہ کے عہدے داروں نے پیر کے روز کہا شام کے سفارت خانے کے عہدےدار خالد ال ایوبی نے بتایا ہے کہ وہ اب صدر بشارالاسد کی حکومت کی نمائندگی نہیں کریں گے۔
یہ خبر ایک ایسے موقع پر منظر عام پر آئی ہے جب شمالی شہر حلب میں شام کی فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے اور دونوں اپنی فتح کے دعوے کررہے ہیں۔
حکومت کا کہناہے کہ اس کی فورسز نے باغیوں کو بھاری نقصان پہنچا کر صلاح الدین ضلع کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا ہے ۔ جب کہ باغیوں کا دعویٰ ہے کہ اس علاقے میں کوئی سرکاری فوجی موجود نہیں ہے اور یہ کہ لڑائی جاری ہے۔
شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہاہے کہ حلب میں بالآخر باغیوں کا شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے یہ بیان ایران کے دورے کے موقع پر دیا جو خطے میں شام کا سب سے بڑا اتحادی ہے۔