رسائی کے لنکس

شام: حکومت مخالف مظاہرے روکنے کے لیے ٹینک تعینات


شام: حکومت مخالف مظاہرے روکنے کے لیے ٹینک تعینات
شام: حکومت مخالف مظاہرے روکنے کے لیے ٹینک تعینات

شام کی حکومت نے مخالفین کی جانب سے جمعے کے روز مظاہروں سے قبل ہی ملک بھر کے شہروں میں فوج کے ٹینک تعینات کردیے ہیں۔

شام کے دور دارز علاقوں ، جن میں شہر حمص ، حما اور جنوب مغربی حصوں میں واقع کئی شہر شامل ہیں، سیکیورٹی فورس کے دستے پہنچا دیے گئے ہیں۔

حکومت مخالف سرگرم کارکنوں نے فوجی پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں کے باوجود نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کی اپیل کی تھی۔ مغربی ممالک کے خبررساں اداروں نے حزب اختلاف کے ایک لیڈر لوئے حسن کے حوالے سے کہاہے کہ صدر بشار الاسد نے سیکیورٹی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ مظاہرین پر گولی نہ چلائیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اس حکم کے بارے میں ایک صدر کے ایک مشیر نے ان سے ملاقات کے دوران بتایا۔

شام کے سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ اس سال کے شروع میں مظاہروں کے آغاز کے بعد سے اب تک600 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

آزاد ذرائع سے اس تعداد کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ شامی حکام نے زیادہ تر بین الاقوامی صحافیوں کے ملک میں داخلے داخلے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

عالمی راہنما شام میں ہلاکت خیز پکڑدھکڑ پراپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ جمعے کے روز آسٹریلیا کے وزیر خارجہ کیون رڈ نے کہا کہ ان کی حکومت مسٹر اسد کی حکومت کی اہم شخصیات اور ہتھیاروں کی فراہمی پرپابندیاں لگانے کا سوچ رہی ہے۔

شام میں حکومت مخالفین جمہوری اصلاحات کے نفاذ اور مسٹر اسد کے گیارہ سالہ آمرانہ دور کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

شام میں حکومت مخالف مظاہروں کاآغاز مارچ کے وسط میں ہوا تھا۔

XS
SM
MD
LG