شام میں مسلح افراد نے لڑائی کے خاتمے کے لیے مصروف عمل ایک مصالحی ٹیم کے سات ارکان کو حمص شہر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
باور کیا جاتا ہے کہ جس گروہ نے یہ کارروائی کی اُسے صدر بشار الاسد کی وفادار فورسز کی حمایت حاصل ہے۔
ہلاکتوں کا یہ واقعہ پیر کو گاؤں ہاجر ابیاض میں پیش آیا۔ شام میں انسانی حقوق کی نگراں تنظیم ’’سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘‘ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق سنی فرقے سے تھا اور یہ علاقہ حکومتی کی حامی ملیشیا کا ایک مضبوط گڑھ ہے۔
مصالحتی کمیٹی کے ارکان شام میں جاری لڑائی ختم کروانے کے لیے فریقین کو متنبہ اور آمادہ کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ تھے۔
حمص دارالحکومت دمشق کو ساحلی علاقوں میں واقع فوجی اڈوں سے ملانے والے ایک اہم شاہراہ پر واقع ہے جہاں صدر بشار الاسد کے علویہ فرقے سے تعلق رکھنے والوں کا کنٹرول ہے۔
باور کیا جاتا ہے کہ جس گروہ نے یہ کارروائی کی اُسے صدر بشار الاسد کی وفادار فورسز کی حمایت حاصل ہے۔
ہلاکتوں کا یہ واقعہ پیر کو گاؤں ہاجر ابیاض میں پیش آیا۔ شام میں انسانی حقوق کی نگراں تنظیم ’’سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘‘ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق سنی فرقے سے تھا اور یہ علاقہ حکومتی کی حامی ملیشیا کا ایک مضبوط گڑھ ہے۔
مصالحتی کمیٹی کے ارکان شام میں جاری لڑائی ختم کروانے کے لیے فریقین کو متنبہ اور آمادہ کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ تھے۔
حمص دارالحکومت دمشق کو ساحلی علاقوں میں واقع فوجی اڈوں سے ملانے والے ایک اہم شاہراہ پر واقع ہے جہاں صدر بشار الاسد کے علویہ فرقے سے تعلق رکھنے والوں کا کنٹرول ہے۔