شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کو پیر کے روز اس وقت ایک شدید دھچکا لگا جب وزیراعظم ریاض حجاب اپنے اہل خانہ کے ساتھ پڑوسی ملک اردن فرار ہو گئے۔ انھوں نے دو ماہ قبل ہی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا۔
حجاب کا کہنا ہے کہ وہ منحرف ہو گئے ہیں جب کہ شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ انھیں برخواست کردیا گیا ہے۔
حجاب کے نام سے الجزیرہ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے پیغام میں انھوں نے کہا ’’میں آج قاتل اور دہشت گرد حکومت سے اپنے انحراف کا اعلان کرتا ہوں اور باعزت انقلاب اور آزادی کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘
تاہم سرکاری ٹی وی کا کہنا تھا کہ حجاب کو بر طرف کر کے ان کے نائب عمر غلاونجی کو وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے۔
اس خبر سے چند گھنٹے قبل شام کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ دمشق میں سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت میں ایک بم دھماکے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
دھماکا عمارت کی تیسری منزل پر ہوا لیکن اس کے بعد بھی ٹی وی کی نشریات جاری رہیں۔
حجاب کا کہنا ہے کہ وہ منحرف ہو گئے ہیں جب کہ شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ انھیں برخواست کردیا گیا ہے۔
حجاب کے نام سے الجزیرہ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے پیغام میں انھوں نے کہا ’’میں آج قاتل اور دہشت گرد حکومت سے اپنے انحراف کا اعلان کرتا ہوں اور باعزت انقلاب اور آزادی کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘
تاہم سرکاری ٹی وی کا کہنا تھا کہ حجاب کو بر طرف کر کے ان کے نائب عمر غلاونجی کو وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے۔
اس خبر سے چند گھنٹے قبل شام کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ دمشق میں سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت میں ایک بم دھماکے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
دھماکا عمارت کی تیسری منزل پر ہوا لیکن اس کے بعد بھی ٹی وی کی نشریات جاری رہیں۔