رسائی کے لنکس

شام میں فوجیوں کی مظاہرین پر فائرنگ


شام میں فوجیوں کی مظاہرین پر فائرنگ
شام میں فوجیوں کی مظاہرین پر فائرنگ

شام کی سکیورٹی فورسز نے کئی روز سے فوج کے زیر محاصرہ مشرقی شہر دیر الزور میں حکومت مخالف مظاہرین پر فائرنگ کی ہے۔

سرگرم کارکنوں اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نماز جمعہ کے بعد شہر میں کم از کم ایک مسجد کے باہر فوجیوں نے مطاہرین پر گولیاں چلائیں۔ فوری طور پر اس کارروائی میں جانی نقصانات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

اس سے قبل نئے مظاہروں کے خدشہ کے پیشِ نظر سکیورٹی فورسز نے نمازِ جمعہ سے پہلے کئی علاقوں میں چھاپے مارے اور پرتشدد کارروائیاں کیں جن میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں کا کہنا ہے کہ ملک کے شمالی صوبے اِدلب کے قصبے خان شیخون میں جمعہ کی صبح فوجی ٹینکوں کی جانب سے کیے گئے تازہ حملے میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی۔

دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے صقبہ میں شامی فورسز نے ایک شخص کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

عالمی برادری کی جانب سے مظاہرین کے خلاف اختیار کردہ شامی حکومت کے پرتشدد ہتھکنڈوں کی بڑھتی ہوئے مذمت کے باوجود ایک روز قبل شامی افواج نے اپنی کارروائیوں کا دائرہ ملک کے کئی دیگر علاقوں تک پھیلا دیا تھا جس میں 16 افراد مارے گئے تھے۔

جمعرات کو نشریاتی ادارے 'سی بی ایس' کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی سیکرٹری خارجہ ہلری کلنٹن نے یورپی ممالک اور چین سے شام کی تیل اور گیس کی صنعتوں پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس سوال کے جواب میں کہ امریکہ نے اب تک شام کے صدر بشار الاسد سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کیوں نہیں کیا، سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ بہت اہم ہے کہ امریکہ شامی صدر کی برطرفی کا مطالبہ کرنے والا واحد ملک نہ ہو۔

سیکریٹری کلنٹن اس سے قبل یہ کہہ چکی ہیں کہ شامی حکومت اپنا "قانونی جواز" کھو بیٹھی ہے تاہم اعلیٰ امریکی عہدیداران نے شام کے صدر سے اقتدار سے علیحدہ ہونے کا مطالبہ اب تک نہیں کیا ہے۔

امریکہ کے صدر براک اوباما اور ترکی کے وزیرِاعظم رجب طیب اردگان کے درمیان جمعرات کو ٹیلی فون پہ ہونے والی گفتگو میں بھی شام میں پُرتشدد واقعات کی فوری روک تھام اور ملک کی جمہوریت کی طرف پیش قدمی کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔

ادھر جمعرات کو شام میں امریکی سفیر رابرٹ فورڈ نے دارالحکومت دمشق میں شام کے وزیرِخارجہ ولید المعلم سے ملاقات کی جس میں امریکی سفیر نے واضح کیا کہ اگر تشدد نہ روکا گیا تو شام کو مزید عالمی دباؤ اور اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا۔

XS
SM
MD
LG