دنیا بھر کےرہنماؤں نے بین الاقوامی ایلچی کوفی عنان کے پیش کردہ امن منصوبے پر اپریل کے وسط تک عمل درآمد کرنے کے لیے شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
فرانس کے وزیر خارجہ الین ژوپے کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ صدر بشار الاسد یہ تاثردے کر عالمی برادری کو بے وقوف بنا رہے ہیں کہ وہ کوفی عنان کےچھ نکاتی امن منصوبے کو تسلیم کرتے ہیں۔
ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شامی بحران کے حل کے لیے کوئی فیصلہ نہ کرکے بلاواسطہ طور پر وہاں جاری مظالم کی حمایت کی ہے۔
جمعرات کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں ترک وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ ایسے میں جب شام میں روزانہ کی بنیاد پر ہلاکتیں ہورہی ہیں، ہاتھ باندھ کر کھڑے رہنا ظلم کی حمایت کرنے کے مترادف ہے۔
ادھر استنبول میں موجود امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ دنیا کے ممالک اِس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ شامی حکومت اپنی وعدہ خلافیوں کی طویل فہرست میں اضافہ کر رہی ہے۔
نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ کوفی عنان کے پیش کردہ امن منصوبے سے حکومت ِشام کے اتفاق کے باوجود سویلین علاقوں میں تشدد اور حملے نہیں رُکے ہیں اور حالات مزید بگڑ تے جارہے ہیں۔