واشنگٹن —
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع اقوامِ متحدہ کے ایک مرکز پر طالبان کے حملے میں ایک پولیس افسر سمیت چار افراد ہلاک جبکہ 10 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
افغان پولیس کے مطابق حملے کا آغاز جمعے کی شام کابل کے مرکزی علاقے میں قائم "عالمی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم)' کے زیرِ استعمال ایک عمارت کے باہر خود کش کار بم حملے سے ہوا ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد کم از کم چھ جنگجووں نے موقع پر فائرنگ شروع کردی۔ عالمی ادارے کے دفتر کے نزدیک تعینات محافظوں کی فائرنگ سے تین حملہ آور بھی مارے گئے جب کہ باقی ایک نزدیکی عمارت میں پناہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
کابل پولیس کے افسران کا کہنا ہے کہ عمارت میں موجود جنگجووں کے ساتھ افغان پولیس اور فوجی اہلکاروں کی لڑائی خئی گھنٹے گزرنے کے باوجود جاری ہے جس میں افغان فورسز کو ناروے کے اسپیشل فوجی دستوں کی مدد بھی حاصل ہے۔
علاقے میں چار زوردار دھماکے بھی سنے گئے ہیں جب کہ فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ایک ترجمان نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ کابل حملے میں زخمی ہونے والوں میں 'آئی او ایم' کے تین اور 'انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن' کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے نمائندے کو ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جس کمپائونڈ پرحملہ کیا گیا، وہ امریکی خفیہ ایجنسی 'سی آئی اے' کے زیرِ استعمال ہے۔
افغان پولیس کے مطابق حملے کا آغاز جمعے کی شام کابل کے مرکزی علاقے میں قائم "عالمی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم)' کے زیرِ استعمال ایک عمارت کے باہر خود کش کار بم حملے سے ہوا ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد کم از کم چھ جنگجووں نے موقع پر فائرنگ شروع کردی۔ عالمی ادارے کے دفتر کے نزدیک تعینات محافظوں کی فائرنگ سے تین حملہ آور بھی مارے گئے جب کہ باقی ایک نزدیکی عمارت میں پناہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
کابل پولیس کے افسران کا کہنا ہے کہ عمارت میں موجود جنگجووں کے ساتھ افغان پولیس اور فوجی اہلکاروں کی لڑائی خئی گھنٹے گزرنے کے باوجود جاری ہے جس میں افغان فورسز کو ناروے کے اسپیشل فوجی دستوں کی مدد بھی حاصل ہے۔
علاقے میں چار زوردار دھماکے بھی سنے گئے ہیں جب کہ فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ایک ترجمان نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ کابل حملے میں زخمی ہونے والوں میں 'آئی او ایم' کے تین اور 'انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن' کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے نمائندے کو ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جس کمپائونڈ پرحملہ کیا گیا، وہ امریکی خفیہ ایجنسی 'سی آئی اے' کے زیرِ استعمال ہے۔